جاپان میں روبوٹس کے میدان کےماہریں کے مطابق کمپیوٹر پہلے ہی انسانی صلاحیت کو پیچھے چھوڑ اکے ہیں اور روبوٹ بھی بہت جلدبہت سمجھدار ہو جائیں گے۔جنوبی کوریا میں ایک جانب تو جیلی فش کو ختم کرنے کے لئے روبوٹس کی مدد لی جارہی ہے تو دوسری طرف مصنوعی ذہانٹ کا حامل اور تھارتی مارکیٹ کے رجحانات کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا روبوٹ ہانگ کانگ کی ایک کمپنی کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے۔
انسانی مماثلت رکھنے والے روبوٹس کو اینڈ رائڈ کا نام دیا جاتا ہے۔ مستقبل پر نظر رکھنےوالے ماہرین کے مطابق ایک وقت ایسا آنے والا ہے جب روبوٹ تمام طرح کے کام سر انجام دے رہے ہوں گے جن میں گھریلو کام کاج سے لے کر بیماریوں کا خیال رکھنا اور یہاں تک کہ کافی بنانے اور اسے مہمانوؓ کو پیش کرنے جیسے کام بھی شامل ہوں گے۔
جاپان میں حال ہی میں ایک طاقطور الیکڑانکس نظام حرکت کرنے والے پیچیدہ پرزوں، سیلیکوں ربر کی مدد سے ایک ایسا روبوٹ تیار کیا گیا ہے جو شکل میں بالکل انسانوں سے ملتا جلتا ہے۔ انسانی مماثلت رکھنے والے ایسے روبوٹس کو اینڈ رائڈ کا نام دیا جاتا ہے۔ گزشتہ ماہ ایک ایسا اینڈ رائڈ متعارف کرایا گیا تھا جو خبریں پڑھنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
ماہریں کا کہنا ہے اگر انہیں انسانوں کے بارے میں زیادہ علم موجود ہو تو وہ انسانوں جیسے روبوٹس تیار کرسکتے ہیں۔ یہ علم دراصل نیورو سائنس اور کوگنیٹیو سائنس یعنی ذہانت سے متعلق سائنس سے حاصل ہوتا ہے۔ ماہریں کے نذدیک زیادہ اہم بات یہ ہے کہ روبوٹس اور اینڈ رائڈ دراصل ایک طرح کے آئینے ہیں جو انسانیت کی جھلک ہیں