ویسے تو سب ہی جانتے ہیں جو بھی اس دنیا میں آیا ہے اسے ایس دنیا فانی کو چھوڑ کر ایک نہ ایک دن جانا ہی ہے لیکن کچھ شخصیت ایسی بھی ہوتی ہیں. جن کی موت یا ہم کہ سکتے ہیں کے جن کے جانے کے بعد بہت وقت تک ان کی کمی محسوس ہوتی ہے اور ان کی جگہ یا ان کی کمی کو کوئی بھی دوسرا شخص پورا نہیں کر سکتا .
ایسی ہی ایک شخصیت کے بارے میں بات کرنے جا رہا ہوں جن کے خود کے بارے میں بہت زیادہ تو نہیں جانتا لیکن ان کے بارے میں جتنا پڑھا سنا ہے ووہی ان کی شخصیت کو بیان کرنے کے لئے کافی ہے . جناب ڈاکٹر مجید نظامی صحافت کے بے تاج بادشاہ تھے جن کی ذات کسی تعارف یا کسی بھی قسم کی تعریف کی محتاج نہیں ہے. روزنامہ نواے وقت کے آڈیٹور رہ چکے ہیں اس کے علاوہ یہ اخبار بھی ان کے دادا نے پاکستان بننے سے پہلے ہی شروع کیا تھا اور ان کے بڑھے بھائی بھی اسی کام میں اپنی زندگی گزر گئے
ڈاکٹر صاحب نے اپنی ساری زندگی میں کبھی بھی حق سے منہ نہیں موڑا انہو نے جو بھی کہا ہمیشہ حق کی بات کی اور اس کے علاوہ انہوں نے دو قومی نظریہ پر بھی اپنی جان تک لگا دی ان کے ساتھ ان کی پوری فیملی نے بھی اسی طرح کیا تھا اور اس کے علاوہ وہ عورتوں کی بہت عزت کرنے والی تہے اس کے ساتھ ہی وہ اس شخص کے ساتھ ہمیشہ ہی تھے جو حق کی بات کہتا تھا کہنا چاہتا تھا یا کرتا تھا . کچھ ہی دن پہلے وہ اس دنیا فانی کو چور کر چلے گئے الله پاک سے دعا ہے کے ان کے درجات کو بلند فرماے آمین