ڈومنی چھیش(راکا پوشی(

Posted on at


ڈومنی چھیش(راکا پوشی


 جوں ہی میں غلمت نگر راکا پوشی ویو پوئنٹ پہنچا اور چوٹی کی طرف  نظر اُٹھی  تو بے اختیار ی میں ایک فلمی گانا  گنگاتے ہوئے  چوٹی کی تصویر کھینچ رہا تھا ۔۔چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو ۔۔جو بھی ہو تم خدا کی قسم لاجواب ہو ۔شاعر نے اپنی محبوبہ کی شان میں جو کچھ اس شعر میں کہا ہے  اس کی تشریح کی ضرورت نہیں ۔ چاند ہو یا آفتاب  دونوں خوبصورتی کی علامات ہیں ۔دنیا کی ساری خوبصورتی  ان دونوں  کے دم سے  ہی قائم ہے۔اللہ کی ساری زمین خوبصورت اور حسین ہےلیکن کچھ مقام ایسے ہوتے ہیں جو بھلائے نہیں بھولتے اور وہ انسان کو ایسے مسحور کر دیتے ہیں ۔ جی چاہتا ہے کہ ان مسحور کن فضائوں میں تحلیل ہوجائیں  اور قدرت  کے اس حسین منظر کا حصہ بن جائیں ۔راکا پوشی کی چوٹی بھی ان  میں ایک ہے جو گلگت سے ستر کلومیٹر  فاصلے پر شاہراہ قراقرم کے دھانے غلمت میں واقع ہے ۔یہاں موجود تفریحی مقام ویو پوئنٹ  سے اس چوٹی کا نظارہ بڑا ہی قابل دید ہوتا ہے اس مقام کو میں نے کئی بار دیکھا ہے لیکن ہر بار جب بھی اس مقام  پر پہنچتا ہوں  تو اس کو ایک الگ روپ میں اپنے سامنے پاتا ہوں ۔اس چوٹی کے اوپر ہر وقت  بادلوں کےسائے اپنی چادر تانے  رکھتے ہیں  شاذ و نادر آپ کو یہ چوٹی  بادلوں کے جھرمٹ  سے خالی نظر آئیگی  اس لئے  یہاں کے مقامی لوگ  اسے ڈومنی چھیش کہتے ہیں  جس کے معانی  ہیں دھند کی ماں ۔۔ بے شک  اسے اس نام سے کوئی نہ جانتا ہو  لیکن  راکا پوشی  کے نام  سے ساری  دنیا واقف ہے  جس کے معانی  برف کے دیوار کے ہیں ۔۔قدرت  کی اس  سفید چادر  نے  اس چوٹی  کو اتنی رعنائی بخشی ہے  کہ  یہ حُسن کا پیکر بن گئی ہے ۔۔نگر کے ماتھے کا یہ جھومر دل میں  ایسے نقش ہوجاتا ہے کہ تا حیات انسان  اس چوٹی  کی مسحور کن فضائوں کو نہیں بھول پاتا


 



About the author

160