ہزارہ میں ٹرانسپوٹروں کی لوٹ مار پر انتظامیہ کی خاموشی

Posted on at




ہزارہ ڈویژن کے طول ارض میں ٹرانسپوٹروں نے کرایوں میں خود ساختہ اضافہ کر رکھا ہے رینجل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور انتظامیہ کی جانب سے جاری اور مقرر کردہ کرایہ کی بجائے اضافی رقم مسافروں سے وصول کی جارہی ہیں۔جن میں بیشتر ایسے روٹ ہیں جہاں پر کرایہ سے سو گنا اضافی کرایہ وصول ہو رہا ہے۔خصوصاً ایسے دیہی علاقے جہاں ٹرانسپورٹ کی کمی ہے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹرانسپورٹرز بھی من مرضی کرایہ وصول کر رہے ہیں جن میں ایبٹ آباد کے گلیات روٹ شیروان ،ٹھنڈیانی اور ہری پور میں مانکرائے ،تلوکر،چھپر روڈ،پنڈ ہاشم خان سمت مصافاتی علاقے شامل ہیں۔مانسہرہ میں گڑھی ،بوئی ،بفہ،شنکیاری،بالاکوٹ،سرن میں ٹرانسپورٹروں نے اپنا ہی راج قائم کیا ہوا ہے۔کسی بھی حکومتی کرایہ نامہ کو بیس پشت ڈال کر اضافی رقم وصول کی جاتی ہے۔جس کے پکے جواز پیدا کیئے جاتے ہیں کہ پٹرول کی قیمت میں آئے روز اضافہ کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی اضافہ ناگزیر ہے۔تا ہم ایسی تمام پبلک روٹس پر چلنے والی گاڑیاں ٹیوٹا ہائی ایس،سوزوکی،سوزوکی کیری،سی این جی پر چلتی ہیں جسکی قیمت پٹرول کے مقابلہ میں کم ہے ان تمام روٹس پر عوام سے کرایہ ڈبل لے کر عوام سے زیادتی کی جا رہی ہے۔چند ٹرانسپورٹرو کی لوٹ مار میں اس وقت شدت آجاتی ہے جب وہ کوئی خاص موقع ہو یا لوگوں کی آمدو رفت میں اضافہ ہو جائے تو اس کو یہ غنیمت جانتے ہوئے اضافی کرایہ کا تقاضا کرتے ہیں اور مسافروں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نہ صرف انکی جیب صاف کرتے ہیں بلکہ گنجائش سے زائد سواریاں بھ ٹھوس کر اپنے ظرف کا ثبوت دیتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس کی کاروائی اپنی جگہ اور نفری کا رونا الگ بات ہے۔عوام کو سفری سہولیات کی بروقت فراہمی بھی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ایسے ٹرانسپورٹروں کے خلاف بھرپور کاروائی ہونی چائیے تا کہ آئندہ اپن حرکت سے اجتناب کریں اور مقررہ کرایہ نامہ بھی مختلف جگہوں پر آویزاں ہونا چائیے تا کہ عوام کو اس بارے میں آگاہی مل سکے اگر ایسا نہ کیا گیا تو لا قانونیت عام ہوتی جائے گی اور اس سیلاب میں ذمہ دار افراد خود بھی بہہ جائیں گے۔


For more Subscribe me 


Thanks!



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160