سنگترہ

Posted on at


 

سنگترہ کنو وغیرہ کی قسم کا کوئی پھل ہے۔ جس کا ذائقہ اچھا، خوشبو عمدہ اور صحت کو راحت بخشتا ہے۔ مالٹا، موسمی، میٹھا لیموں، لیموں، چکوترا، میٹھا، سنگترہ، کنو اور فروٹر یہ سب ترشادے پھل کہلاتے ہے۔ ان سب پھلوں کا تقریباً بیرونی رنگ ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔ اندر سے یہ تمام رس سے بھرے اور خوشبو میں ایک جیسے ہوتے ہیں۔ ان تمام پھلوں کا چھلکہ بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔

پاکستانی کسانوں نے مالٹا اور لیموں کی آپس میں پیوند کاریوں سے سنگترہ کی ایک قسم تیار کی ہے جو سنگترہ کی طرح پھولی ہوئی نہیں ہے۔ چھلکا اس کا قاشوں سے جڑا ہوا نہیں ہوتا ہے اور آسانی سے اتر جاتا ہے۔ ذائقہ عمدہ اور شیریں خوشبودار اور فوائد بھی عمدہ، یہ کینو ہے۔ اب کینو کی بہت اقسام پیدا کر لی گئی ہے۔ جن کی جسامت اور شکل مختلف ہوتی ہے۔ بعض قسم کے بہت کھٹے ہوتے ہیں۔ لیکن یہ سنگترے کی ہی اقسام ہے۔

سنگترے کا گودا اور جوس معدہ کی طاقت کو بڑھاتا ہے۔ صفرا کی علامت کو دور کرتے ہیں۔ بواسیر سے نجات دلاتے ہیں۔ قے اور متلی کو دور کرتا ہے، اسہال ٹھیک کرتے اور بھوک بڑھاتے ہیں۔ پیاس کو تسکین اور جگر کی اصلاح کرتا ہے۔ یرقان میں ہت مفید ہے۔ اس کو لگانے سے جلد کے داغ اور خاص طور پر پھپھوندی سے ہونے والی سوزش جیسے کہ داد وغیرہ دور ہو جاتے ہیں۔ سنگترے کا بیج ہر طرح کی زہریلے اثر کو ختم کر دیتا ہے۔

 

قبض اور سانس کی بدبو دور کرتا ہے۔ سنگترہ اگر کھٹا ہو تو اس سے ہاضمہ خراب ہوتا ہے۔ بھوک کم ہوتی ہے۔ معدہ خراب کرتا ہے۔ سنگترہ کھانے س اعصابی کمزوری دور ہوتی ہے۔ دماغ کو طاقت ملتی ہے۔ رنج، غم، پریشانی اور نقایت کو دور کرتا ہے۔ منشیات کے برے اثرات کو ختم کرتا ہے۔ سنگترہ کی ترشی کھانسی اور اور گلے کی خرابی کی خرابی میں مضر نہیں۔ مغل بادشاہ سنگترہ چھیل کر اس کے بیج اور گودے چینی اور گلاب کے عرق میں رات بھر مٹی کے برتن میں بھگونے کے بعد صبح برف میں ٹھنڈا کرکے کھاتے تھے۔ اس طرح کھانے سے طبیعت میں بشاشت پیدا ہوتی ہے، چہرے کا رنگ نکھرتا ہے اور جسم میں توانائی پیدا ہوتی ہے۔  



About the author

noor-fatima

M a Engnieer

Subscribe 0
160