عمران خان کا کیا بنے گا ۔۔۔۔؟؟؟؟؟

Posted on at



 

 پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے استعفیٰ طلب کیا ہے اور واضح طور پہ اعلان کیا کہ میاں نواز شریف کے استعفے تک اسلام آباد سے نہیں جاو¿ں گا ، میاں صاحب کے استعفے کے علاوہ عمران خان نے دیگر مطالبات بھی حکومت کے سامنے رکھے ، عمران خان کے دیگر مطالبات تو حکومت مان لے گی لیکن استعفیٰ دینا یہ میاں صاحب کی فطرت میں شامل نہیں ہے، میاں صاحب نے استعفیٰ اس وقت بھی نہیں دیا تھا جب تین جرنیلوں نے میاں صاحب کی کنپٹی پہ پستول رکھا تھا اگر میاں صاحب استعفیٰ دیتے تو اس وقت دے دیتے لیکن میاں صاحب ڈٹ گئے اور جیل جانے کو ترجیح دی، اب اگر عمران خان حکومت کو چلتا کیے بنا واپس لوٹیں گے تو عمران خان کی سیاست پہ انگلیاں اٹھیں گی، انہیں یو ٹرن کا بادشاہ کہا جائے گا اور ماضی کے اعلانا ت قوم کو سنا ئے جائیں گے کہ فلاں فلاں موقع پہ عمران خان نے یہ یہ بات کہی اور بعد میں اس سے مکر گئے، اور یہ بات بھی بعید از قیاس نہیں ہے کہ عمران خان کی پارٹی بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے ، کارکن عمران خان سے بد دل ہو جائیں ، عمران خان نے بے لچک رویہ اختیار کر کے خود کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے، اگر عمران خان ڈٹ جاتے ہیں اور میاں صاحب کے استعفے تک مذاکرات نہیں کرتے اور کارکنوں کو کھلا چھوڑ دیتے ہیں کہ وہ ریڈ زون میں داخل ہو جائیں اور پارلیمنٹ پر قبضہ کر لیں تو پھر کیا ہو گا ۔۔۔۔؟؟؟؟سب کو معلوم ہے کہ مارشلا لگ جائے گا عمران خان دونوں صورتوں میں نقصان ہی اٹھائیں گے، عمران خان کو سمجھنا چاہئے ک وہ سیاسی آدمی ہیں اور کوئی بھی سیاستدان معاملات کو اس حد تک نہیں لے کر جاتا جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو سیاست لچک کا نام ہے ، لگتا ہے کہ عمران خان بھی طاہر القادری کی روش پہ چل پڑے ہیں ، طاہر القادری سیاسی نہیں مذہبی آدمی ہیں ، لوگ ان کا منشور یا ان کے نعرے دیکھ کر ان کے ساتھ نہیں آئے بلکہ جھوٹے خوابوں نے انہیں طاہر القادری صاحب کا گرویدہ بنا دیا ہے ، قادری صاحب جو مرضی کہیں کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں ہے، وہ دن کو رات کہیں یا رات کو دن ، ان کے مرید اف تک نہیں کریں گے اس لیے کہ قادری صاحب پہلے کئی ایسی باتیں کر چکے ہیں جو عوام میں جھوٹ ثابت ہوئیں لیکن ان کے مریدوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہو ا ہے، مثلاً قادری صاحب نے کہا تھا کہ میری عمر 63سال ہو گی جبکہ قادری صاحب 63سے آگے نکل گئے ہیں ، کسی نے ان سے نہیں پوچھا کہ حضرت آپ کب مریں گے ۔۔۔؟؟؟63سال تو پورے ہو گئے ہیں ، قادری صاحب نے کہا تھا کہ ایم این اے ، ایم پی اے ، وزیراعظم یا بادشاہ بننا مجھے گوراہ نہیں میرا منصب ان عہدوں سے اعلیٰ ہے ، بعد میں زمانے نے دیکھا کہ قادری صاحب ان منصبوں کے لیے کیا کیا کرتے رہے اور ابھی تک اسلام آباد میں ڈرامے کی وجہ بھی منصب نہیں ہے تو کیا ہے ؟؟؟قادری صاحب نے پیپلز پارٹی کی حکومت کو یزید ی حکومت کہا تھا اور اپنے لشکر کو حسینی لشکر لیکن بعد میں اسی یزیدی لشکر کے ساتھ معاہدہ کر کے اپنے وطن اصلی لوٹ گئے، کسی نے سوال نہیں کیا حضرت رسول اللہ کے نواسے نے جان دے دی تھی لیکن حاکم وقت کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا آ پ یزید یوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کے باوجود بھی کیسے حسینی ہو ئے؟؟؟قادری صاحب نے ایک مرتبہ اپنے حنفی ہونے پہ دلیل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے عالم رو¿یا میں بطریق منام پندرہ بیس سال کے لگ بھگ اما م اعظم ابو حنیفہ ؒکی شاگردی کی ، میں نے ان کے جو ڑے اٹھانے والا ہوں ، میں مر سکتاہوں حنفیّت نہیں چھوڑ سکتا ، قادری صاحب کے اس بیان کے صرف دو ماہ بعد حید ر آباد میں ان کا بیان ہوا وہاں قادری صاحب فرماتے ہیں کہ میں عالم رو¿یا میں ، خواب میں ، عالم رو¿یا میں ، اللہ کی عزت کی قسم ، تاجدار کائنات کے نعلین پاک کی قسم ، عالم رو¿یا میں نو سال تک امام اعظم ابو حنیفہ ؒ سے پڑھا ہوں ، جو شخص پاک ہستیوں کا نام لے کر جھوٹ بولتا ہے اور کوئی اس سے پوچھتا نہیں وہ جو مرضی ہے کہتا پھر ے اس کی ذات پہ کوئی حرف نہیں آئے گا، کوئی اس سے بد ظن نہیں ہو گا وہ کل کو پھر مجمع لگانے کا اعلان کر ے تولوگ اس کے ساتھ نکلیں گے لیکن عمران خان کیا کرے گا وہ اپنے لوگوں کو کیسے قائل کرے گا، یہ لانگ مارچ عمران خان کے لیے یا تو سیاسی زندگی ثابت ہو گا یا پھر موت ، عمران خان او ران کی پارٹی کو سوچنا چاہئے ۔ 

For more Subscribe me 


Thanks!



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160