عمران خان جو کے تحریک انصاف کے سربراہ ور لیڈر ہیں سب ہی جانتے ہیں کے وہ کچھ دنوں سے لونگ مارچ پر نکلے ہوے ہیں جن کا کہنا ہے کے وہ آزادی مارچ کر رہے ہیں. اس حکومت کا خاتمہ چاھتے ہیں انہوں نے کل سول نافرمانی کے ساتھ ہی اس بات کو بھی حکومت کے سامنے پیش کر دیا کے ان کی کچھ ڈیمانڈز ہیں جو وہ چاھتے ہیں انھیں پورا کیا جائے. اب دیکھنا یہ ہے کے حکومت کا اس بارے میں کیا ردے عمل ہو گا
انہو کی اگر ہم ان کی ڈیمانڈز کے بارے میں دیکھیں تو ان کی سب سے پہلی ڈیمانڈ یہ ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف استعفیٰ دیں اس کے بعد ان کا کہنا یہ تھا کہ پچھلے ١٤ مہینوں میں انہو نے حکومت کا پیسا جہاں بھی لگیا ہیں اس کا مکمل حساب انھیں دیا جائے انہوں نے یہ بھی کہا ہے الیکشن میں دھاندھلی کرنے والوں کے ساتھ بوری سے برا سلوک کیا جائے اور انھیں ان کے کے کی سزا دی جائے
.
وہ چاھتے ہیں کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ایکٹن دوبارہ کروایں جایں . ان تمام کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت کو ٤٨ گھنٹوں کی ڈاڈ لائن بھی دی جس کے بعد وہ ریڈ زون ایریا میں داخل ہو جایں گے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان لوگوں سے اقتدار اور حکومت خود سے لینا پرے گی ورنہ اگر ان کے پاس رہی تو پھر ملک کو بہت خطرہ ہو سکتا ہے