بھوک ٢

Posted on at


اسی طرح ہر سیاست دن کا یہ ایک ہی ایجنڈا ہے کوئی بھی عوام کے لئے کچھ نہیں کرنا چاہتا. اور جو لوگ باہر کے ممالک میں نوکریاں کرتے ہیں وہ گزار رہے ہیں آپنی زندگیاں. انھیں کوئی فرق ہی نہیں پڑھتا کچھ بھی ہو اور جن لوگوں کے اپنے کاروبار ہیں ان کا بھی یہی حال ہے. 

          پچھلے کچھ دنوں میں ایسے بہت سے واقعات سنے اور پڑھے کے لوگ اس دور میں بھی ہزارہ میں بھی بھوک سے مر رہے ہیں. میرے ماموں وکیل ہیں اور ایسی بھی سی باتیں بتاتے رهتے ہیں. جو کچھ ہی دنو پلے انہوں نے بتایا کے ہریپور کے قریب ایک گھر میں ایک بندہ بھوک سے مر گیا اور کسی نے بھی مدد نہ کی. جب کے اس بندے کا سگا بھائی باہر کے ملک میں جاب کرتا ہے لیکن اس کے پاس اپنے بھائی اور اس کے بچوں کے لئے کچھ بھی نہیں تھا.اور وہ مشکل سے بھی اگر کچھ کما سکتا تو بچوں کو دے دیتا اور مسلسل کچھ دن بھوکا رہنے سے وو مر گیا. 

               ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو کچھ کو انسان اور مسلمان کہتے ہیں لیکن ام میں انسانیت اور دین کہیں بھی نہیں ھوتا. ایسے بہت سے لوگ آج بھی اس دنیا میں موجود ہیں اور حکومت کو کوئی پرواہ نہیں.

             ایک اور غربت مٹانے کا المیہ یہ بھی ہے کے لوگ اپنے گھر کی بیٹیوں کو اور بچوں کو بیچ ڈالتے ہیں کیوں کے ان کے پاس کھانے کو بھی کچھ نہیں ھوتا اور کھلانے کو بھی کچھ نہیں ھوتا. اور نہ ہی کوئی کام ملتا ہے اور جن بیچارے غریب لوگوں کے پاس کچھ کام ھوتا ہے وہ وہ نہ بھی ہو تو کوئی بات نہیں کیوں کے مہنگاہی اس حد تک ہے کے اس سے یہ کک نہیں کر سکتے . 

                           اور اسی غربت کے ہاتھوں بھی سی ذہنی بیماریاں بھی ہوتی ہیں اور بہت سے جرائم بھی جنم لیتے ہیں جنھیں روکنا اس حکومت کے بس روگ نہیں. سو حکومت ٹینشن ہی نہیں لیتی آرام سے بیٹھی رہتی ہے کے کچھ کر تو ہم سکتےنہیں اس لئے بہتر یہی ہے کے جو ہو رہا ہے وہ ھوتا رہے. 

                            بس اس ملک کے لئے اور اس ملک کے لوگوں کے لئے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے اور کوئی چارہ نہیں اب.... 



About the author

blue_eyes

just different.........

Subscribe 0
160