عورتوں کے دلدادہ ۔۔۔۔۔ کیسے ہیں یہ مرد ۔ حصہ دوم

Posted on at


ملاقات پر پہلے یہی سوچ ہے کہ کچھ مردوں میں یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ خواتین کو ذیادہ سے ذیادہ متاثر کر سکیں اس سلسلے میں مختلف لوگوں کی آراہ نے یہ سمجھنے میں مدد دی کہ یہ صرتحال کہاں اور کب پیش آتی ہے۔ ایک خاتون کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ پچھلے کئ برسوں سے ملازمت کر رہی ہیں انہوں نے اپنی ملازمت کے دوران کئی مشاہدات بھی کئے ہیں بقول ان کے " میں نے اپنے آفس میں اکثر دیکھا ہے کہ کچھ لڑکیوں سے آفس میں کام کرنے والے حضرات خاصے فری ہوتے ہیں ان کا ہنسی مذاق بھی چلتا رہتا ہے البتہ وہ خوتین جو اپنے کام سے کام رکھیں ان سے آفس کا میل اسٹاف کام محتاط رویہ اختیار رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اس میں صرف مرد نہیں عورتوں کا بھی قصور ہوتا ہے جب تک آپ کی مرضی اور منشاء نہ ہو تو دوسرا کیونکر آپ سے راہ و رسم بڑھانے کی جرات کرے گا۔ اسی حوالے سے ایک صاحب نے کہا کہ " یہ ایک فطری عمل ہے کہ ہر شخص مخالف جنس میں کشش رکھتا ہے اسی وجہ سے شاید مرد خواتین میں دلچپی رکھتے ہیں اور جو نہیں رکھے وہ نارمل نہیں۔۔

اگر آپ کی کولیگ " کلاس فیلو یا کوئی جان پہچان والی خاتون پرکشش ہوں یا ان میں کوئی بھی ایسی خوبی ہو جو دوسروں کو ااچھی لگے تو ان سے بات چیت کرنے، دوستی کرنے میں کوئی حرج نہیں"۔ بظاہر یہ ایک عام سی بات لگتی ہے لیکن ایسی صورت حال گھریلو ناچاقی کا سبب بن سکتی ہے کہ مرد بیوی کے ہوتے ہوئے محفلوں کی جان بننے کی کوشش کرے۔

خواتین کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرے۔ اس سوچ کے شوقین مرد حضرات کے گھرانوں میں اکثر بحث و مباحثہ ، لڑائی جھگڑا رہتا ہے ان مردوں کی بیویاں ان پر شک کرتی ہیں اور خود کو عدم تحفظ کا شکار سمجھنے لگتی ہیں ۔

یہ ایک علیحدہ بات ہے کہ کچھ ملازمتیں ایسی ہوتی ہیں کہ جہاں مردوں کا خواتین کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا، میٹنگ ، کانفرنس ، لنچ، ڈنر ، ڈسکشن ساتھ ہی چلتے ہیں یہ بھی ہوتا ہے کہ پروفیشنل کے قائل لوگ آفس کے معاملات گھر سے علیحدہ رکھتے ہیں کینکہ ان کا ذہن اس کا قائل ہوتا ہے کہ بزنس اور آفیشل معاملات میں بات چیت میل ملاپ ایک حد تک درست ہے ۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160