کیا آپ خوش رہنا چاہتے ہیں؟

Posted on at



ہم سب خوش رہنا چاہتے ہیں اور ایسا کرنے کے لئے مختلف طریقے بھی استعمال کرتے ہیں لیکن ہمارے معاشرےمیں عموماًخوش رہنے کا مطلب غلط لیاجاتا ہے ۔


ہم میں سے اکثر لوگ خوشیوں کے پیچھے بھاگتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کسی شے کو حصول ہی خوشی ہے۔ ایسے لوگ عموماً خوشی کو کسی چیز کے حصول سے منسوب کرتے ہیں ۔ مثلاً میں نے نیا موبائل خرید لیا تو میں خوش ہوجاؤں گا،یا میں نے نئے کپڑے یا جوتے خرید لئے تو میں خوش ہوجاؤں گا یا جاؤںگی۔مجھے نیا گھر مل گیا تو مجھے بہت خوشی ہوگی وغیرہ وغیرہ ۔


درحقیقت وہ خوشی بہت ناپائیدار ہوتی ہے جو کسی شے کے حصول سے منسوب کی جائے کیونکہ جب آپ اس مطلوبہ شے کو حاصل کرلیتے ہیں تو اس شے کے حصول کے ساتھ ہی اس ناپائیدارخوشی کا اختتام ہوتا ہے ۔ دائمی خوشی کبھی بھی چیزوں کو حاصل کرنے سے نہیں ملتی ۔


دراصل خوشی ایک ذاتی احساس ہے،ایک اندرونی ضروت ہے اور اسے ہم اپنے اندر سے ہی حاصل کرسکتے ہیں ۔بیرونی کامیابی کی کوئی مقدار ہمیں مطمئن نہیں کرسکتی ۔ خوشی روح کا اطمینان ہے۔یہ امن اورراحت کا نام ہے ۔ اور اسے حاصل کرنے کے لیے ہماری زندگی کو داخلی طور پر ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے۔کسی شے سے لطف اندوز ہونا اور خوشی کرنا دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ لطف اندوز ہونا ایک جذبے اور راحت کا احساس ہے۔بیرونی ذرائع سے حاصل ہوتا ہے۔اس کی عمر مختصر ہوتی ہے جب کوئی خوشی،طمانیت اور ذہنی سکون کانام ہے اور یہ ہر چیز سے بڑھ کر ہے۔


ہم اپنی زندگی کو کس طرح خوشگوار اور پر مسرت بنا سکتے ہیں؟اطمینان قلب کس طرح حاصل ہو؟ان تمام سوالوں کا جواب صرف ایک جملے میں پوشیدہ ہے؟"دوسروں کو خوش رکھئے۔آپ کو خود بخود خوشی ملے گی۔"



سچی اور دائمی خوشی صرف دوسروں کی زندگیوں میں خوشی لانے سے حاصل ہوسکتی ہے۔ جب آپ خوشیاں پھیلاتے ہیں تو اس کاایک حصہ آپ سے بھی وابستہ ہوجاتا ہے۔ اگر کسی کو خوشی ملے تو اسے ضرور بانٹیں کیونکہ خوشی ہمیشہ جڑواں پیدا ہوتی ہے۔ جتنی خوشی آپ دیں گے اتنی ہی لوٹ کر آپ کے پاس آئے گی لہٰذا خوش رہنے کے لئے دوسروں کو خوش رکھئے۔ قانون شہادت پر عمل کیجئے کہ جو آپ دیں گے وہی آپ کو بدلے میں ملے گا۔ دوسروں کی جھولی میں پھول ڈالئے،جواب میں آپ کو بھی پھول ملیں گے ۔ لوگوں کا احترام کیجئے ،وہ بھی آپ کا احترام کریں گے ،محبت کیجئے آپ سے محبت کی جائے گی۔دوسروں کے کام آئیے،لوگ آپ کے کام آئیں گے ۔ خوشی پھیلائیں۔خوشی دینے والے کے پاس لوٹ آتی ہے۔


خوشی ذہن کی خوراک ہے،یہ ایک فطری عمل ہے۔ جب آپ کسی کی مدد کرتے ہیں تو آپ کو ایک روحانی خوشی کا احساس ہوتا ہے۔آپ جس قدر مہربان ہوں گے آپ کو اسی قدر زیادہ خوشی حاصل ہوگی اور آپ کا ذہن زیادہ زرخیز ہوگا۔



About the author

DarkKhan

my name is faisal ......

Subscribe 0
160