انسان کی زندگی میں تب تک ہی وقت ہوتا ہے جب تک وہ پڑھائی کرتا ہے اس کے بعد کہیں بھی جانا یہ کوئی بھی کام کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے . کیوں کہ آگے سے آگے زندگی کی مصروفیت میں اضافہ ہو جاتا ہے . اسی طرح ہمیں بھی گرمیوں کی چھٹیاں ہوئی تو ہمارے گروپ میں مجود تمام دوستوں نے سوچا کہ کیوں نہ کہیں گھومنے کا پروگرام بنا لیا جائے . کیوں اس وقت ہمیں کوئی بھی مصروفیت نہیں تھی اسی طرح ہمارا پلان بننا شروع ہوا
عید الفطر کے بعد آخر ہم نے پلان کو ایک کونفرم حالت میں تبدیل کیا اور ہم نے اپنا ایک مکمل پلان بنا لیا . جس میں سب سے پہلے ہم نے ایبٹ آباد سے ہوتے ہوے مانسہرہ اور پھر ہم نے آگے ناراناور کاغان کے لئے جانا تھا . آخر اس کے بعد سب ہی دوست اس وقت کا انتظار کرنے لگے جس دن ہم نے ملتان سے نکلنا تھا
ہم تمام دوست تعداد میں ١٠ لوگ تھے اور ہمارے لیڈر جناب مبشر صاحب تھے . جنہں نے اس پلان کو بنایا تھا اور اس کو مکمل بھی کرنا تھا . سب کام کرنے کے ساتھ ہی ہم ٤ تاریخ کا انتظار کرنے لگے کہ کب وہ دن آنا ہے اور ہم نے جا نہ ہے کیوں کہ سب ہی دوست کافی خوش تھے ایک تو ہم پہلی بار اتنے لمبے سفر پر ایک ساتھ نکل رہے تھے اور جہاں ہم نے جانا تھا وہ بھی ہمارے لئے ایک نئی جگہ ہی تھی اسی وجہ سے ہم سب ہی خوش تھے . آخر کار وہ دن آ گیا اور ہم سب ایک وقت کے مطا بق سٹیشن پر پہنچ گے