آپ کا دل کتنا جوان ہے ؟؟حصہ سوئم

Posted on at


مستقبل میں جب بنی نوع انسان کو جن بیماریوں سے سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہو گا ان میں دس بیماریوں کو فہرست میں سب سے اوپر رکھا گیا ہے اور ان بیماریوں میں سے پانچ کا تعلق گھوم پھر کر دل ہی سے جا ملتا ہے ان میں بلیڈ پریشر تمباکو نوشی کے اثرات ، شوگر ،کولیسٹرول اور موٹاپا شامل ہیں ۔

بعض مغربی ممالک اور چند ترقی پذیر ممالک میں شراب نوشی کے اثرات بھی ان خطرات میں شامل ہیں جو سنگین صورت اختیار کرتے جا رہے ہیں ۔ پاکستان جیسے ممالک وبائی اور غیر وبائی دونوں ہی طرح کی بیماریوں کی زد میں ہیں ،وبائی امراض کے سلسلے میں جو احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں ان کے تو ہمارے عوام کسی نہ حد عادی ہوتے جا رہے ہیں مثلا حفاظتی ٹیکے لگوانا صاف پانی کا استعمال صافی ستھرائی کے بہتر انتظامات اور حفظان صحت کا خیال رکھنا وغیرہ ، پھچلے بیس تیس سالوں کے دوران چونکہ مختلف وبائی امراض کے سلسلے میں ہر تھوڑے عرصے بعدکوئی نہ کوئی مہم چلتی رہی ہے ریڈیوٹی وی ،اخبارت وغیرہ کے ذریعے عوام کو مختلف حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی تلقین بھی کی جاتی ہے اس لئے ان کے سلسلے میں کسی حد تک آگاہی پیدا ہو گئی ہے اور کسی حد تک عوام عمل بھی کرنے لگے ہیں لیکن دل کی بیماریوں کا معاملہ مختلف ہے ۔

ظاہر ہے دل کی بیماریوں کے سلسلے میں نہ تو کبھی خاص طور پر کوئی مہم چلائی گئی اور نہ ہی اس ضمن میں عوام کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنے کے لئے موثر اور بڑے پیمانے پر اقدامات کئے گئے ہیں ۔ اس لئے اس ضمن میں کوئی خاص پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی اس صورتحال میں ورلڈ ہارٹ آرگنائزیشن کی کوششیں اور ہارٹ ڈے وغیرہ منانے کے اقدامات کچھ نئی سی چیزیں دکھائی دیتی ہیں اور اس پس منظر میں پیش کئے جانے والے آئیڈیاز ، تجاویز اور کوششیں ابھی تک نا مانوس سی معلوم ہوتی ہیں ابھی تک شعوری سے انداز میں سب یہی محسوص کرتے ہیں کہ دل کا معاملہ ہر انسان کا انفرادی مسئلہ ہے اور ہر ایک کو اس سے انفرادی سطح پر ہی نمٹناچاہئے اور کچھ حلقوں میں ابھی تک یہ خیال پایا جاتا ہے کہ یہ امراء کی بیماریاں ہیں جو ان کی آرام طلبی ،تعیش پسندی یا پرآسائش زندگی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں ۔ غریبوں اور مشقت کرنے والوں کو بھلا ان بیماریوں سے کہاں واسطہ پڑتا ہے ۔

وبائی امراض کے اعداد و شمار اور دل کی بیماریوں کے اعداد و شمار کا موازنہ کرنے کے بعد اس بات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ متذ کرہ بالا مفروضوں کو ذہن سے نکالا جائے دل کی بیماریوں کو بھی وبائی امراض ہی کے برابر سمجھا جائے ، عوام کو سنجیدگی سے اس سلسلے کی احتیاطی تدابیر کی طرف راغب کیا جائے اور انہیں اس مسئلے کی سنگینی اور اہمیت کا صحیح طور پر احساس دلایا جائے ان بیماریوں کا علاج چونکہ مہنگا ہے اور اگر علاج نہ کیا جائے تو وقت کے ساتھ ساتھ یہ سنگین تر بھی ہوتی چلی جاتی ہیں ۔

اس لئے ان کے سلسلے میں ہم جیسے ترقی پذیر ممالک کی عوام کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا اور ان سے بچنے کی اپنی سی تدبیر کرنا اور بھی زیادہ ضروری ہو جاتا ہے ہماری معاشرتی اور اقتصادی ترقی کو ویسے ہی بےشمار خطرات لاحق رہتے ہیں ان بیماریوں کا پھیلنا اور عوام کی بڑی تعداد کا ان میں مبتلا ہو جانا معاشرتی و اقتصادی ترقی کے لئے ایک نیا خطرہ ہوگا اور یہ بھی کچھ کم سنگین نہیں ہو گا ۔

 



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160