خواہشات۔۔۔

Posted on at


خواہش!۔۔


کتنا چھوٹا سا لفظ ہے لیکن اس چھوٹے سے لفظ میں پوری دنیا آباد ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دنیا میں ایسا کون سا شخص آباد ہے جسے کسی چیز کی خواہش نہ ہو۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 


کسی کو دولت کی خواہش ہے تو کسی کو شہرت کی، کسی کو عزت کی خواہش ہوتی ہے تو کسی کو۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔



لیکن ہمیں چاہیئے کہ قناعت پسندی سے کام لیتے رہیں ، بس انہی چیزوں کی خواہش کریں جسے ہم آسانی سے حاصل کر سکتے ہوں۔ ۔ 


خواہشات کو کم کر لینا ہی عقلمندی ہے،  ہم اکثر ناکام ہی اسی لیئے ہوتے ہیں کہ ہم ضرورت سے ذیادہ کی خواہش کر بیٹھتے ہیں۔ ۔  بعض دفعہ انسان اپنی خوہشات کی تکمیل کے لیئے دوسروں کی حق تلفی کرنے سے بھی گریز نہیں کرتا۔ اور بعض اوقات ناجائزذرائع بھی استعمال کرتا ہے۔ ۔ 


انسان خواہشات کی تکمیل کے پیچھے بھاگ بھاگ کر خواہشات کے نشے میں چور ہو جاتا ہے۔ خواہشات ہی کی بدولت وہ اپنی ذات کی نفی کر بیٹھتا ہے اور خوشامد پر یقین کرنے لگتا ہے۔ انہی خواہشات کی بدولت وہ حرص و لالچ کا شکار ہو جاتا ہے۔ اسی لیئے بڑے کیتے ہیں کہ "" انسان کو اپنی چادر دیکھ کر پاءوں پھیلانے چاہیئں"" ۔۔۔


اور ویسے بھی کہتے ہیں کہ ان خوہشات کی کوئی حد نہیں ہوا کرتی  اور کوئی معیار بھی نہیں ہوا کرتا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔


شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ۔ ۔ ۔  " ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے۔ ۔ ۔ ۔۔  ۔



About the author

YShahzad

Love 4 all.... Hate for none

Subscribe 0
160