بے لگام کمرشل ابلاغ

Posted on at


آج کے دور میں اشتہارات کی دنیا بہت زیادہ وسیع ہوتی جا رہی ہے۔ اشتہارات کے مارکیٹ شئیر میں اضافہ اور نئی مصنوعات کے بارے میں صارفین کی معلومات میں اضافہ ہوا ہے۔ ہر روز ہم سینکڑوں اشتہارات ریڈیو، ٹی وی، اخبارات اور بل بورڈز پر دیکھتے ہیں۔ ٹی وی اور ریڈیو پر جب اشتہارات نشر کئے جاتے ہیں۔ تو پروگرام روک دئیے جاتے ہیں۔ تقریباً تمام کاروبار اور حکومت اپنی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینے کے لیئے اشتہارات کا ذریعہ استعمال کرتے ہیں۔ اشتہارات کو میڈیا کے شعبے کا خون کہا جاتا ہے۔

کیونکہ براڈ کاسٹر ، آرٹسٹ اور عملے کی کمائی اشتہارات سے آتی ہے۔ اشتہارات پروگراموں کی مالی ضروریات فراہم کرتے ہیں۔ اگر اشتہار نہ ہوں تو ہم کوئی پروگرام بھی نہ دیکھ سکیں۔ کمپنیاں جو مصنوعات یا سروس لوگوں کو فراہم کرتی ہیں۔ ان پر بننے والے اشتہارات پر لاکھوں روپے خرچ کرتی ہیں۔ اشتہارات کے ساتھ ساتھ اشتہاراتی ایجنسیوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اشتہاری ایجنسیاں اور انکی شاخیں دنیا بھر میں بکھری پڑی ہیں۔ بہت سے لوگوں نے ٹیلی ویژن اور ریڈیو اشتہارات کی پیداوار کے لیئے دفتر کھول رکھے ہیں۔ اشتہاری ایجنسی اپنے صارفین کے لیئے مجموعی طور پر مارکیٹنگ، پروڈکٹنگ اور فروخت کی حکمت عملی وضع کرتی ہے۔

یہ سچ ہے کہ اشتہارات اب با مقصد خدمات پیش نہیں کر رہے۔ اشتہارات کی اکثریت اچھی اقدار کو فروغ نہیں دے رہی۔ اشتہارات کا مقصد مصنوعات کی فروخت ہے۔ جسکے لیئے اشتہاری ایجنسیاں ایک مثالی ریاست دلکش مناظر اور خوبصورت عورتوں اور مردوں کو پیش کرتی ہیں۔ بعض اشتہارات میں جن میں یقینی طور پر عورت کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ خوبصورت عورتوں کو نمائش کے طور ہر پیش کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ مہنگی اشیا صرف اسلیئے خریدتے ہیں۔

کیونکہ انہوں نے اس شے کو اشتہار میں ایک کوبصورت ماڈل کو استعمال کرتے دیکھا ہے۔ لہذا ایک طرف تو اشتہارات اپنے اخراجات کا بوجھ صارفین پر ڈالتے ہیں۔ اور دوسری طرف دلکش اشتہارات کے ذریعے غیر اہم اور غیر ضروری مصنوعات کی خریداریپر صارفین کو مجبور کرتی ہیں۔ یہ اشتہارات اپنی دلکشی سے نہ صرف ہماری ضروریات بڑھا رہے ہیں۔ بلکہ ہماری خواہشات میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔ جن کو پورا کرنے کے لیئے ہم جائز اور ناجائز کام کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔ ان اشتہارات کے ذریعے بعض مصنوعات کی ایسے نمائش کی جاتی ہے۔ جیسے ان مصنوعات کو استعمال کرنے سے ہماری شخصیت بالکل مختلف ہو جاۓ گی۔ ہمارے خواب پورے ہو جائیں گے۔ حالانکہ ان مصنوعات کے نتائج حقیقت سے مختلف ہوتے ہیں۔ 



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160