پیچ کس ایک فولاد کی سلاخ کا بنا ہوتا ہے اس کے ایک طرف لکڑی کا دستہ اور دوسرا یہ پلاسٹک کا بنا ہوتا ہے جبکہ دوسری طرف اس کی ٹپ ہوتی ہے اس کا منہ کراس اور چار منہ والا ہوتا ہے کراس منہ کی مدد سے پیچ کو کھولنے اور کسنے کے کام آتا ہے جبکہ چار منہ والا پیچ کس صرف چار منہ پیچ کو کھلونے اور بند کرنے کے کام آتا ہے
فیز ٹیسٹر بھی پیچ کس کی طرح کا ہوتا ہے اس کا دستہ شفاف پلاسٹک کا بنا ہوتا ہے اس کے دستے کے اندر ایک لیمپ موجود ہوتا ہے جو کہ اس بات کی موجودگی کا پیتہ دیتا ہے کہ اس تار یا آلہ میں کرنٹ ہے یا نہیں جب بھی کسی کا کرنٹ معلوم کرنا ہوتا اس پر ٹیسیٹر رکھ کر انگلی سے زور دیا جاتا ہے تو
پتہ لگ جاتا ہے کہ اس میں کرنٹ ہے یا نہیں اگر کرنٹ ہوگا تو لیمپ روشن ہوجائے گا ورنہ نہیں ہوگا اس میں ڈھیلے دستے والا پیچ کس استعمال نہ کیا جائے جب بھی اس کو استعمال کیا جائے تو اس کی ٹپ اندر ہی ہو اور اس کی ٹپ ڈھیلی نہ ہو کسی بھی پیچ کو کسنے کے لیے ہتھوڑا استعمال نہ کریں اور
اس کو بطور چیھنی بھی استعمال نہ کیا جائے
چاقو اس لیے استعمال کیا جاتا ہے کہ اس کے ذریعے سے تاروں پر سے انسولیشن کو اتارا جاتا ہے اس کے اندر دو بلیڈز ہوتے ہیں ایک سے تار کے اوپر سے انسولیشن اتاری جاتی اور دوسرے سے کنڈکٹر کو صاف کیا جاتا ہے اس کا سائز اس کے بلیڈ کے مطابق ہوتا ہے چاقو سے تاریں ہر گز نہ کاٹی جاَئے
اس کی دھار کو تیز رکھا جائے اور جب چاقو کا کام ختم ہو جائے تو اس کو اس کی جگہ پر رکھا دیا جائے اگر اس کو راستے سے نہ آتھایا جائے تو اس سے انسانی جان کو خطرہ ہوتا ہے