قیام پاکستان کا تاریخی و تہذیبی پس منظر’’حصہ دوم‘‘

Posted on at


 

مولانا حالی کے بقول انگریزوں نے مسلمانوں سے حکومت چھینی تھی انگریز مسلمانوں کو ہی اپنا حریف اور سلطنت کا مدعی خیال کرتے تھے۱۸۵۷ کی جنگ آزادی جسکو انگریز نے ایک غداری قرار دیا تھا اس کے بعد گویا مسلمانوں کو انسان ہی نہیں سمجھا گیا سب سے پہلے سر سید احمد خان کو یہ شرف حاصل ہوا کہ انہوں نے مسلمانوں کو جگانے کا فرض انجام دیا آپ نے کے بعد دو قومی نظریہ کو اجاگر کیا لدھیانہ کالج کے طلبا ء سے خطاب آپ کے خیالات کا مظہر ہے اسلام کے دائرہ میں سب مسلمان ایک قوم ہے

 سرسید کی وفات کے بعد وقارالملک، محسن ملک ، سلیم خان ، اور سید امیرعلی جیسے اشخاص نے مسلمانوں کی قیادت کی اور بیداری کا فرض انجام دیا سر سید کی قائم کی گئی درس گاہ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا سید جمال الدین افغانی اور علامہ جلال الدین کاشانی بھی اس قافلے کے سالار ہیں ہندووں اور خاس کر گاندھی کی عیاری کا مقابلہ ان لوگوں نے بخوبی کیاتحریک خلافت کی آڑ میں گاندھی نے ہندوستان چھوڑنے کی تحریک چلائی تا کہ بعد اذاں یہ ثابت کیا جا سکے کہ مسلمان کو ہندوستان میں رہنے کا حق نہیں وہ باہر سے آئے تھے اور وہی چلے گئے اس طرح مسلمانوں کے جداگانہ نظریہ کو باطل ثابت کیا جا سکے

اس تحریک کے بعد بہت زیادہ لوگوں کانگریس کا چھوڑ دیا ور قائد اعظم کو اپنا قائد بنا لیا گول میز کانفرنس میں جاتے ہوئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا جوہر نے کہا’’ مسٹر جناح کے دل میں اللہ تعالی اس ذمہ داری نبھانے کا خیال ڈال دے علامہ اقبال نے ۱۹۳۴ میں بنارسی کانفرنس میں مسلمانوں کو نیا تصور دیا‘‘ میں پنجاب ، صوبہ سرحد ، سندھ ، اور بلوجستان کو ایک حکومت دیکھنا چاہتا ہوں اس خیال کو چوھدری رحمت علی نے پاکستان کا نام دے کر نمایاں حیثیت عطا کی ۔   



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160