اسلام میں بچوں کی شادی سے متعلق احکامات

Posted on at


اسلام ایک مکمّل طرز حیات ہے. زندگی کا کوئی بھی مرحلہ ہو اسلام میں اس کے لئے مکمّل رہنمائی موجود ہے. اسی طرح جب بات بیٹی اور بیٹے کی شادی کی ہو تو اس سلسلے میں بھی اسلام مکمّل طور پر رہنمائی کرتا ہے. اسلام اس بات کی تلقین کرتا ہے کہ شدی بیٹے کی ہو یا بیٹی کی اس کی مرضی کے مطابق ہی ہونی چاہیے. اسلام میں ویسے تو کسی بھی نہ محرم سے لڑکی یا لڑکے کے ملنے پر پابندی ہے. لیکن شادی کرنے کے لئے مسلمانوں پر اس پابندی میں نرمی کی گئی ہے.

                                               

اسلام میں اس بات کا حکم ہے کہ جب لڑکا لڑکی ایک دوسرے کو شادی کے لئے پسند کرنے لگیں تو ایک دوسرے کو دیکھ اور بات چیت کر سکتے ہیں. اگر لڑکی کو لڑکا پسند نہ آئے یا لڑکے کو لڑکی پسند نہ آئے تو دونو انکار کر سکتے ہیں اور والدین کا فرض بنتا ہے کہ وہ بچوں کی مرضی اور خوشی کا احترم کریں. آج ١٥٠٠ سال گزارنے کے بعد بھی اسلامی قوانین اسی طرح قبل عمل ہیں جتنے کہ تب تھے جب وہ نازل ہوۓ.

                                                         

آج سے دس پندرہ سال پہلے لوگ اپنے بچوں کی چاہے بیٹے ہوں یا بیٹیاں ان کی شادی اپنی مرضی سے کر دیتے اور بچوں سے نہیں پوچھا نہیں جاتا تھا. ابھی بھی بہت سے علاقوں میں یہی رواج عام ہے. آج کل پاکستان کے بیشتر علاقوں میں اپنے بیٹوں کی شادی کے وقت ان کی مرضی پچی جاتی ہے لکن بیٹوں کو ان کے اس حق سے محروم رکھا جاتا ہے. میرا خیال ہے کہ بیٹیوں کو یہ حق دلانے کے لئے ماؤں کو میدان میں آنا ہوگا لیں کہ وو بھی انہی بیٹوں میں شامل ہیں جن سے ان کی شادی کے وقت راۓ نہیں لی گئی تھی.

                                           

بہت سے ایسے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں کہ جن میں شادی میں لڑکے کی مرضی تو شامل ہوتی ہے لیکن لڑکی کی نہیں اور ایسی شادیاں ناکام ہو جاتی ہیں. ایسی صورت میں نہ صرف لڑکا لڑکی بل کہ دو خاندان شدید پریشانی کا شکار ہوتے ہیں. اس طرح ماں باپ اپنی زندگی کو بےسکون اور بیٹی کی زندگی برباد کر دیتے ہیں.



About the author

Sahar_Fatima

I am Sahar Fatima. And I am interested in bloging.

Subscribe 0
160