اب ہارلے ڈیوڈسن بھی بجلی سے چلے گی

Posted on at


دنیا بھر میں توانائی کی بڑھتی ہوئی قلت کی وجہ سے اس کے متبادل ذرائع کا استعمال بڑھتا جارہا ہے۔ اب زیادہ تر گاڑیاں ایسی آرہی ہیں جو دو قسم کی توانائی سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ ایک روایتی ایندھن یعنی پیٹرول اور دوسرا متبادل ایندھن جیسے ایل پی جی، سی این جی، ایل ایم جی یا برقی توانائی دوسری طرف دنیا میں گاڑیاں بنانے والے مشہور ادارے اب تیزی سے صرف برقی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری پر توجہ دے رہے ہیں۔



یہ تو بات ہوئی چار پہیوں پر چلنے والی گاڑیوں کی لیکن ایسا نہیں ہے کہ متبادل ایندھن سے چلنے والی سواریوں میں صرف چار پہیوں والی گاڑیاں ہی شامل ہیں۔ بلکہ اب تو برقی موٹر سائیکلوں کی تیاری کا کام تیزی سے عام ہوتا جارہا ہے۔



اگرچہ برقی توانائی سے چلنے والی سواریوں کی ابھی رفتار بہت محدود ہے لیکن اس کے باوجود ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور بڑے موٹر سائیکل ساز ادارے بھی برقی موٹر سائیکلوں کی تیاری پر توجہ دے رہے ہیں۔ بہت جلد مشہور ادارہ ’’ ہارلے ڈیوڈسن ‘‘ بھی برقی توانائی سے چلنے والی موڑت سائیکلیں متعارف کرانے والا ہے۔



ہارلے ڈیوڈسن کا شمار دنیا کی مقبول ترین موٹر سائیکلوں میں ہوتا ہے جس کے انجن اور فریم کی مثال نہیں ملتی۔ تاہم اب اس کے انجن کی جگہ ایک طاقتور برقی موٹر نصب کر کے اسے متبادل توانائی سے چلایا جائے گا۔ کمپنی کا دعوی ہے کہ یہ اب تک متعارف ہونے والی تمام برقی موٹر سائیکلوں سے زیادہ تیز رفتار اور پائیدار ہوگی۔



یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مذکورہ برقی موٹر سائیکل اس کمپنی کی روائتی موٹر سائیکل کی طرح سنگل فریم پر مشمل ہوگی اور اس کی موٹر اتنی طاقتور ہوگی جتنا اس کا انجن ہوتا ہے اس لئے اس کی رفتار بھی زیادہ ہوگی



About the author

160