محسن انسانیت ﷺ

Posted on at


محسن انسانیت ﷺ



یہ بات عجیب ہے کہ آج ساڑھے چودہ سو سال اسلام کی نشاط کو گزر چکے ہیں اور چودہ سو سال سے ابتدا سے موجودہ زمانے تک آج بھی نشاط ثانیہ کے نقش پتھر پر لکیر ہیں آج بھی نبی کریمﷺ کی تعلیمات ہر مسلمان کے دل کی آواز ہے اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے آج کے جدید زمانہ میں ساڑھے چودہ سال پہلے کی شخصیت کا ذکر جو زمانہ پتھر کا زمانہ تھا اونٹوں اور خچروں پر سفر ہوتا تھا کجھوروں کے چھپر کی رہائش تھی کچی زمین پر سفر ہوتا تھا کبوتر کے ذریعے پیغام رسانی ہوتی تھی پسماندگی کا دور تھا اُس زمانے کی ایک ہستی اور آج کا ترقی یافتہ زمانہ سائنسی دور جس میں سفر جہازوں اور راکٹوں کی مدد سے ہورہا ہے مکان بلند و بالا عمارتیں موجود ہیں شاندار رہائش گائیں ہیں پختہ صاف سڑکیں اور راستے ہیں اور آمدورفت کے لئے گاڑیاں جو ان سڑکوں پہ دوڑتی ہیں موبائل فون  انٹر نیٹ کے ذریعے لمحوں میں انسان کسی بھی کونے میں رابطہ کر سکتا ہے انسان چاند پر قدم رکھنے کے بعد کائنات کو تسخیر کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے بظاہر ایک ترقی یافتہ دور اور اس دور میں جب علم و حکمت کو عروج حاصل ہے پھر بھی آنحضرتﷺ کی باتیں ہر لمحہ ہر موقعہ انسانیت کی رہنمائی کر رہی ہیں، ہرمشکل گھڑی میں اور امن کے زمانہ میں آپ ہی کی تعلیمات سے اہل دنیا روشنی کی کرنیں سمیٹ رہی ہے بے شک قیامت تک انسانیت کے لئے نمونہ رہے گئے آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ سے غیر مسلم بھی ورطہ حیرت میں ہے یہ باتیں ماورائے عقل لگتی ہیں عقل سے دور بات لگتی ہے کہ اس زمانہ جدید میں ساڑھے چودہ سو سال پرانی ہستی دنیا کے لئے ہر زمانہ کے لئے ایک ماڈل ہے حقیقت یہ ہے یہ ہستی خود یہ دعویٰ کرتی ہے کہ میں تمام انسانیت کے لئے نبی بنا کر بیھجا گیا ہوں اُس ہستی نے خود اعلان کیا کہ میری اور قیامت کی مثال دو انگلیوں کی طرح ہے اپنے ہاتھ کی دو انگلیاں اٹھا کر بتایا ایک شہادت کی اوراس کے ساتھ والی ، اور فرمایا میرے اور قیامت کے درمیان کفیت اس طرح ہے جیسے یہ دو انگلیاں، اسی طرح قیامت تک میرے بعد کوئی نبی نہیں کوئی ہدایت کا ممبہ اور ذریعہ نہیں۔ قرآن مجید میں ہے ان سے کہہ دیجئیے اے انسانوں( ہر زمانے کے انسان ) تم سب کے لئے اللہ کا رسول بنا کے بھیجا گیا ہوں۔



بظاہر ہم ترقی یافتہ دور میں ہے ایسے میں آپ کا تذکرہ اور آپﷺ کی سیرت کا مطالعہ کیونکر ممکن ہو سکے گا آپﷺ قیامت تک کے رسول ہیں اور آپﷺ کی بشارتیں زمانے کے ساتھ ساتھ سچ ثابت ہورہی ہیں اور قیامت تک جو دنیا میں واقعات وقوع پذیر ہوتے رہے گے آپﷺ نے بتا دیئے ہیں تو ایسی ہستی سے واقف تو ہونا چاہیے اُن کی تعلیمات کا مطالعہ تو کرنا چاہیے آپﷺ کا دائرہ کار قیامت تک ہے قیامت تک دائرہ رسالت ہے تو قیامت تک حالات کتنے زیادہ ترقی یافتہ ہو جائے اور انسانیت جہاں تک پہنچ چکی ہے  اور پہنچ چکی ہے آج کی جدید تہذیب اور عقل کل کی انسانیت کی رہنمائی آپﷺ کی تعلیمات کی محتاج ہیں تمدنی اعتبار سے ، معاشرتی اعتبار سے ، معاشی اعتبارسے جس پہلو سے بھی دیکھا جائے آپ ﷺ کی تعلیمات سرچشمہ ہدایت ہیں اور انسانیت کے لئے عظیم احسان۔  


***



160