!....گھر ماسی کی ملکیت

Posted on at


!....گھر ماسی کی ملکیت

 

 

میرا آج کا ٹوپک گھر ماسی کی ملکیت پر ہے ماسی سے مراد یہاں پر آج کل کا جو رواج اور فیشن بن چکا ہے گھر ،گھر پر ملازمین مطلب گھروں میں کام کرے کے لئے رکھی جانے والی خواتین کا بہت سی جگہیں ایسی ہوتی ہیں مطلب بہت سے گھر ایسے ہوتے ہیں جہاں پر واقعی ہی خواتین کی ضرورت ہوتی ہے کام کرنے کے لئے یہ بات وہاں پر تو سمجھ میں آتی ہے مگر بہت سے گھر اور خواتین ایسی بھی ہیں جو کہ صرف زد بازی میں گھر میں کام کرنے والی خواتین کو رکھتی ہیں کہ میری فلاں رشتےدار ،دوست بہن وغیرہ ،وغیرہ کے گھر میں کام کرنے والی عورت ہے جو کہ اس کے گھر کے کام کرتی ہے تو بھلا ایسے میں ،میں کیسے اس سے پیچھے رہوں آخر میری بھی عزت کا سوال ہے بس پھر کیا اسی چکر میں وہ بھی گھر کو ماسی کے حوالے کر دیتی ہیں

 

 

 

 

اب آج کے اور پہلے کے دور، اور اب آج کی خواتین اور پہلے زمانے کی خواتین میں زمین آسمان کا فرق ہے مطلب ہماری نانی ،دادی کے زمانے اور تھے اور وہ خواتین اسی تھیں کہ جو کہ بہت محنت کرتی تھیں اور اس کے ساتھ،ساتھ،پورے گھر کو بھی سنبھالتی تھیں اس وقت میں لوگوں کے بچے بھی بہت زیادہ ہوتے تھے مطلب اس وقت میں ایک، ایک انسان کے پانچ ،چھ ،سات ،یا پھر اس سے بھی زیادہ بچے ہوتے تھے تب وہ خواتین اتنے زیادہ بچوں کو سنبھالنے کے علاوہ گھر کے سب کام بھی کرتی تھیں تب تو اس زمانے میں نوکروں کا بھی کوئی خاص رجحان نہیں ہوتا تھا کہ ان کو رکھا جاۓ اور یہ سب کام خواتین خود ہی کرتی تھیں اور بہت مظبوط خواتین تھیں یہ مگر آج کی خواتین ان عورتوں کے بر عکس بکل ہی مختلف ہیں نہایت نازک مزاج اور آرام پرست

 

 

 

 

مانا کہ بہت سی خواتین ایسی ہیں جو کہ نوکری پیشہ ہیں وہ اتنا وقت نہیں دے پاتی ہیں اپنے گھر کو مطلب ان کو گھر کے لئے وقت کم ملتا ہے ہے کہ وہ گھر میں جاڑو،پوچھا کر سکیں برتن ،کپڑے دھو سکیں گھر کو صاف ،ستھرا رکھ سکیں اس لئے وہ گھر میں کام کرنے کے لئے عورتوں کو رکھ لیتی ہیں کہ وہ ان کی غیر مجودگی میں گھر کا خیال رکھ سکیں مگر کچھ خواتین ایسی بھی ہیں جو کہ صرف اپنی سستی اور کاہلی کی وجہ سے گھر کے کاموں سے جان چھڑوا کر گھر میں خواتین کو رکھ لیتی ہیں اس سے وہ خواتین اور زیادہ سست اور کاہل ہو جاتی ہیں بہت سی خواتین ایسی بھی ہیں جو کہ سب کچھ ان ملازم خواتین کے حوالے کر کے بیٹھ جاتی ہیں ان کو یہ بھی نہیں پتا ہوتا کہ ہمارے ہی گھر میں کن سی چیز کہاں پر اور کیسے پڑی ہوئی ہے سارا گھر اور ساری چیزیں ان کے ہی کنٹرول میں ہوتی ہیں اور وہ گھر کو ایسے چلاتی ہیں جیسے کہ گھر ان کی ہی ملکیت ہو یہ بات ٹھیک ہے کہ ضرورت کے لئے گھر میں خواتین کو رکھا جاۓ مگر گھر سے اتنا بے خبر نا ہو کر رہا جاۓ کہ اپ کو کسی چیز کا علم ہی نا ہو اور گھر کی ماسی ،ماسی سے مالکن ہو جاۓ اسی لئے سستی اور کاہلی کی ماری ہوئی خواتین کو چاہئے کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور اپنے گھر اور اپنی ذمہ داریوں کو خود سے اور ٹھیک سے سنبھالیں

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160