اب برقیاتی لہریں کریں گی دماغ کو زیادہ چست اور ذہین

Posted on at


لندن: اگر آپ زیادہ تیزی سے سوچنا اور اپنے دماغ کومزید فعال بنانا چاہتے ہیں تو پریشان نہ ہوں سائنسدانوں نے اس کا حل نکال لیا ہے اور ایسی برقیاتی کٹس تیار کر لی گئی ہے جو دماغ کو پہلے سے زیادہ تیزاورفعال بنادیتی ہے۔ برطانوی سائنسدانوں نے برین الیکٹریکل کٹس تیارکی ہے۔ انہوں نے اسے ’’ٹرانسکرینیل ڈائریکٹ کرنٹ اسٹیمولیشن‘‘ کا نام دیا ہے، جس کی مدد سے انسانی دماغ کے اسکالپ سے براہ راست کرنٹ گزارا جاتا ہے جو انسانی دماغ کے پٹھوں کے سیل کو نئی تحریک دیتا ہے جو پہلے سے زیادہ فعالیت سے کام کرنے لگتے ہیں، کرنٹ ہلکا اور بے ضرر ہوتا ہے جب کہ امریکی فوج ڈرون پائلٹ کی کارگردگی کو بہتر بنانے کے لیے ٹی ڈی سی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔ ٹیکنالوجی کے موجد آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر رائے کوہن کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اس کی بدولت کسی بھی کام میں انسانی توجہ بڑھ جاتی ہے بلکہ یہ ڈپریشن میں بھی دماغ پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس کی وجہ سے ریاضی کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر رائے کوہن نے ٹیکنالوجی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کرنٹ کو دماغ کے دائیں جانب سے گزارار جاتا ہے جس سے نیورون کی دماغ کو معلومات دینے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے، دماغ کے نفسیاتی کاموں اور پہچاننے کی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے اور کئی کمپنیاں اسے گیمرز کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے ہیڈ سیٹ میں استعمال کر رہی ہیں۔ سائنسدانوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر اس ٹیکنالوجی کا غلط یا منفی استعمال کیا گیا تو یہ نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی میں الیکٹریکل اسٹیمولیشن 20 منٹ سے زیادہ نہیں کی جاتی اور استعمال کرنے والے کو سخت میڈیکل چیک اپ سے گزرنا ہوتا ہے تاہم وہ لوگ جو کسی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ان کے لئے اس کا استعمال بہتری کے برعکس نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، اسی لیے ڈاکٹر کوہن کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے قبل آپ کو جاننا چاہیئے کہ آپ کتنی دیر، کس وقت اور کتنی مقدار میں اسٹیمولیٹ کرنا چاہئے۔



About the author

160