تمام مذاہب کی ایک ہی حکمت تھی

Posted on at


تمام مذاہب کی ایک ہی حکمت تھی

حضرت عیسٰی علیہ الصلواۃ والسلام نے کلیل کی جھیل کے کنارے واقع ایک پہاڑی پر ایک خطبہ ارشاد فرمایا جو کہ بائبل میں بھی موجود ہے۔ قرآن مجید نے اس اخلاقی تعلیم کو حکمت سے تعبیر کیا ہے اگر اس وعظ میں دی گئی تعلیمات کا موازنہ قرآن کی اخلاقی تعلیمات کے ساتھ کیا جائے تو ان میں کوئی اختلاف نظر نہیں آتا اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ تمام انبیاء کی دعوت ایک ہی تھی۔ پہاڑی کے اس وعظ کے چند اقتباسات یہاں نقل کئے جارہے ہیں۔

مبارک ہیں وہ جو دل کے غریب (نرم) ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی ان کے لئے ہے۔ مبارک ہیں وہ جو غمگین ہیں کیونکہ وہ تسلی پائیں گے۔ مبارک ہیں وہ جو حلیم ہیں کیونکہ وہ زمین کے وارث ہوں گے مبارک ہیں وہ جنہیں راستبازی کی بھوک ہے کیونکہ وہ سیراب ہوں گے۔ مبارک ہیں وہ جو رحمدل ہیں کیونکہ ان پر رحم کیا جائے گا مبارک ہیں وہ جو پاک دل ہیں کیونکہ وہ خدا کو دیکھیں گے مبارک ہیں وہ جو صلح کرواتے ہیں کیونکہ وہ خدا کے محبوب کہلائیں گے مبارک ہیں وہ جو راستبازی کے سبب ستائے جاتے ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی ان ہی کے لئے ہے (یعنی جنت) مبارک ہو تم کو جب لوگ تمہیں میرے سبب سے لعن طعن کریں اور ستائیں اور طرح طرح کی بُری باتیں تمہارے بارے میں نا حق کہیں تم خوش ہونا اور جشن منانا کیونکہ آسمان پر تمہارا اجر بڑا ہے اس لئے کہ لوگوں نے پرانے زمانے کے نبیوں کو اسی طرح ستایا تھا۔ جو کوئی اپنے بھائی کو گالی دیتا ہے وہ (خدا کے سامنے) جوابدہ ہوگا۔

تم سن چکے ہو کہ زنا نہ کرنا۔ لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ جو کوئی کسی عورت پر بُری نظر ڈالتا ہے وہ اپنے دل میں پہلے ہی اس کے ساتھ زنا کرچکا ہوتا ہے۔

جب تم خیرات دو تو ڈھنڈورا نہ پیٹو ، جب تم روزہ رکھو تو ریا کاروں کے طرح اپنا منہ اُداس نہ بناؤ۔ ریاکاروں کی طرح عبادت خانوں اور بازاروں کے موڑ پر کھڑے ہو کر دُعا مت کرو، دعا میں رٹے رٹائے جملے مت دُہراؤ۔

اگر تم لوگوں کے قصور معاف نہ کروگے تو تمہارا خدا بھی تمہارے قصور معاف نہ کرے گا۔

اپنے لئے زمین پر مال و زر جمع نہ کرو جہاں کیڑا اور زنگ لگ جاتا ہے اور چور نقب لگا کر چُرا لیتے ہیں بلکہ اپنے لئے آسمان پر خزانہ جمع کرو جہاں کیڑا اور زنگ نہیں لگتا اور نہ چور نقب لگا کر چراتے ہیں کیونکہ جہاں تمہارا مال ہوگا، وہیں تمارا دل ہوگا۔

عیب جوئی نہ کرو تاکہ تمہاری عیب جوئی بھی نہ ہو۔

پاک چیز کتوں کو نہ دو اور اپنے موتی سوروں کے آگے نہ ڈالو کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ انہیں پاؤں سے روند کر پلٹیں اور تمہیں پھاڑ ڈالیں ( اچھی چیز کم ظرف لوگوں کو نہ دو ورنہ وہ تمہی کو نقصان پہنچائیں گے)۔

جھوٹے نبیوں سے خبر دار رہو وہ تمہارے پاس بھیڑوں کے لباس میں آتے ہیں لیکن باطن میں پھاڑنے والے بھیڑئیے ہیں تم ان کی تعلیمات سے انہیں پہچان لوگے۔ ( اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ جھوٹے نبیوں اور مذہبی رہنماؤں کا فتنہ بنی اسرائیل میں بھی تھا)۔

تم زمین کا نمک ہو لیکن اگر نمک کی نمکینی جاتی رہے تو اسے کیسے نمکین کیا جاسکتا ہے؟ تب وہ کسی کام کا نہیں رہتا سوائے اس کے کہ باہر پھینکا جائے اور لوگوں کے پاؤں سے روندا جائے۔

چراغ جلاکر برتن کے نیچے نہیں بلکہ چراغ دان پر رکھا جاتا ہے تاکہ وہ گھر کے سب لوگوں کو روشنی دے۔ اسی طرح تمہاری روشنی کو لوگوں کے سامنے چمکنا چاہئے تاکہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر خدا کی تمجید کی جائے(یعنی تمہیں نیکی کی دعوت دینی چاہئے



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160