!....خواتین کے لئے بھی تعلیم بہت ضروری ہے .....حصّہ اول

Posted on at


!.....خواتین کے لئے بھی تعلیم بہت  ضروری ہے  

 

 

میرا آج کا موضوں بہت ہی خاص ہے جو کہ تعلیم پر ہے اور تعلیم سے زیادہ خاص اور قیمتی چیز اور کیا ہو سکتی ہے تعلیم ایک ایسی چیز ہے جو کہ نا صرف مردوں بلکے خواتین کے لئے بھی بہت زیادہ ضروری ہے اور آج کے دور میں تو جہاں مقابلہ بہت سخت ہو چکا ہے ہر فیلڈ میں تعلیم کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور تعلیم کے بغیر انسان بلکل بیکار سمجھا جاتا ہے اور میرا بلاگ خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ہے کہ خواتین کے لئے بھی تعلیم بہت زیادہ ضروری اور تعلیم حاصل کرنا ان کا بھی حق ہے جس طرح سے مردوں کا تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے بلکل ویسے ہی خواتین کے لئے بھی تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ بھی زندگی کی ریس میں کسی سے پیچھے نا رہ سکیں اور اپنے پیروں پر خود کھڑی ہو سکیں بغیر کسی کے سہارے کے کہا جاتا تھا کہ عورت بہت کمزور ہے اور وہ مرد کے بغیر کچھ نہیں کر سکتی اور اس کو مرد کا سہارا چاہئے ہوتا ہے مگر آج کی خواتین جو کہ تعلیم یافتہ ہیں انہوں نے اپنی تعلیم اور اپنی قابلیت کے سر پر اس بات کو بھی بلکل غلط ثابت کر دکھایا ہے

 

 

 

 

اب ملک کی ترقی کے لئے وہاں کی عوام کا تعلیم یافتہ ہونا بھی بہت ضروری ہوتا ہے اور ملک کی ترقی کے لئے عورتوں کا بھی مردوں کی طرح تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے کہا جاتا ہے کہ مرد اور عورت یہ دونوں گاڑی کے دو پہیے ہوتے ہیں اور یہ تو ظاہر سی بات ہے کہ اگر گاڑی کے کسی بھی پہیے میں کوئی خرابی یا پھر کسی بھی قسم کا کوئی نقص نکل اے تو وہ گاڑی چل نہیں سکتی ہے بلکل اسی طرح سے مرد اور عورت اس معاشرے کی گاڑی اور اس گاڑی کے دو پہیے ہیں اور عورتوں کو بھی مردوں کے شانہ بشانہ چلنے کا پورا حق ہے تاکہ وہ بھی تعلیم کے میدان میں خود کو منوا سکیں اور اگے جا کر اپنے ملک کا نام روشن کر سکیں اور وہ صرف تب  ہی ہو سکتا ہے جب تعلیم ہر انسان کے لئے عام ہو جاۓ پھر چاہے وہ مرد ہو یا پھر عورت اب جیسے کہ پاکستان کی آبادی بہت زیادہ ہے اور تقریبا جتنی تعداد مردوں کی ہے اتنی ہی تعداد خواتین کی بھی ہے تو پھر تعلیم کے میدان میں خواتین کو بھی مردوں کے برابر ہی تعلیم دینا بہت ضروری ہے ایک زمانہ ایسا تھا کہ جب پہلی بات تو یہ کہ عورتوں کے لئے تعلیم کو زیادہ ضروری نہیں سمجھا جاتا تھا بس یہی بولا جاتا تھا کہ خواتین کیا کریں گی تعلیم حاصل کر کے آخر پڑھ لکھ کر بھی تو ان کو صرف گھر کا کام اور چولہا ہی سنبھالنا ہے

 

 

 

 

اور پھر جو چند خواتین پڑھ بھی جاتی تھیں پھر ان کے لئے یہ خیالات ظاہر کئے جانے لگے کہ لو اب یہ تو پڑھ لکھ گئی ہیں اور اب ان کا دماغ ساتوے آسمان پر چلا جاۓ گا اور پھر بولا جانے لگا کہ پڑھی لکھی خواتین تو گھر کو سہی سے نہیں سنبھال سکے گی مگر پھر جیسے ہی وقت گزرا تو لوگوں میں عقل و شعور پیدا ہونے لگا اور پھر ان کو تعلیم کی اہمیت کا پتا چلانے لگا اور اب کے دور میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جیسا گھر ایک پڑھی لکھی عورت سنبھال سکتی ہیں ویسا گھر ایک ان پڑھ عورت نہیں سنبھال سکتی ہے کیونکہ پڑھی لکھی عورت ہر انچ نیچ کو جانتی ہے اور گھر کی ذمہ داریوں کو بھی اچھے سے سمجھتی اور نبھاتی ہے اور پڑھی لکھی اور ان پڑھ خواتین کا اپس میں کوئی مقابلہ نہیں ہے اب ایسا تصور کیا جاتا ہے نا صرف گھر کو چلانے بلکے ان پڑھ خواتین ان خواتین کا مقابلہ کسی بھی شعبے میں نہیں کر سکتی ہیں اب جیسے کہ آج کے دور میں شادی کو ہی لے لیجئے جب بھی کہیں شادی کی بات شروع ہوتی ہے وہاں اب سب سے پہلا سوال یہی ہوتا ہے کہ لڑکی یا پھر لڑکا ان کی تعلیم کتنی ہے اور پھر اسی لحاظ سے لڑکے یا پھر لڑکی کا انتحاب کیا جاتا ہے اس ماملے میں بھی پڑھی لکھی لڑکی اور لڑکے کو اہمیت دی جاتی ہے ویسے تو بہت سے لوگ یہ بھی کوشش کرتے ہیں کہ لڑکی تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ،ساتھ نوکری پیشہ بھی ہو تاکہ وہ بھی گھر کو چلانے کے لئے اپنے شوہر کا ساتھ دے سکے اور اگر لڑکی نوکری پیشہ نا بھی ہو تو بھی اسے اہمیت دی جاتی ہے وہ بھی یہ سوچ کر کہ یہ پڑھی لکھی ہے اور انے والے وقت میں یہ اپنی اولاد کی اچھی اور بہتر سے بہتر پرورش کے سکے گی اور ویسے بھی آج کے دور میں اور جیسے وقت آ رہا ہے اس میں عورت کا پڑھا لکھا ہونا بہت ضروری ہے

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160