(جَدید ٹیکنَالوجی سے لیس جُوتے (حصہ اول

Posted on at


 آج کل ایسی کمپیوٹنگ ڈیوائسوں کا ذکر عام ہے جنہیں کسی زیور یا لباس کی طرح پہنا جاسکتا ہے۔ ایسے آلات میں عام طور پر اسمارٹ واچز، صحت کی نگرانی کرنے والے کڑے یا بھر نیویگیشن کے معاون گوگل گلاس سب سے زیادہ قابل ذکر سمجھے جاتے ہیں۔ ایسے آلات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔



پہننے جانے والی ٹیکنالوجی میں یہ ایک نئی اور اہم پیشرفت ہوئی ہےاور وہ ہے جدید ٹیکنالوجی سے لیس جوتے۔ بلیوٹوتھ سے لیس یہ جوتے بھارت میں ڈیزائن کیئے جارہے ہیں جنہیں ‘‘ لے چل ’’ کا نام دیا جارہا ہے۔ یہ جوتے بلیوٹوتھ کی مدد سے اسمارٹ فون میں انسٹال ایپلی کیشن سے منسلک ہوجاتا ہے اور گوگل میپس کی مدد سے سفر کی سمت کا تعین کرتے ہیں۔



یہ جوتے پہننے والے کو وائبریشن کے ذریعے یہ بتاتے رہتے ہیں کہ اسے کہاں مڑنا ہے۔ اگر دائیں پیر میں وائبریشن ہوگی تو اس کا مطلب ہے کہ دائیں مڑنا ہے اور اگر بائیں پیر میں وائبریشن ہوگی تو اس کا مطلب ہے کہ بائیں طرف مڑنا ہے۔



 


موڑ جیسے جیسے قریب آتا جائے گا وائبریشن میں بھی شدت آتی جائے گی۔ لیکن یہ وائبریشن اتنی شدید نہیں ہوگی کہ یہ جوتے پہننے والا تکلیف محسوس کرے یا اسے چلنے میں دقت ہو۔



About the author

160