قائداعظم محمد علی جناح 4

Posted on at


٢٣ مارچ ١٩٤٠ کی قرار داد پاکستان کی مخالفت میں ہندو نے ایڈی چوٹی کا زور لگا دیا تھا قائد اعظم کی کردار کشی کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی. ہندو پورے برصغیر میں اپنی حکمرانی کرنے کا خواب دیکھ رہے تھے اس میں انگریز بھی انکا ہمنوا تھا.بالاخر مسلم کش فسادات شروع ہو گئے مگر ١٩٤٦ کے انتخابات میں قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانوں کی واضح کامیابی نے ہندو اور انگریزوں پر واضح کر دیا تھا کہ مسلمانوں کی واحد نمائندہ جماعت صرف مسلم لیگ ہی ہے اور ہندوستان میں ہندو کے علاوہ دوسری قوم مسلمان بھی ہیں جس کے لئے ایک الگ وطن کی ضرورت ہے جہاں وہ اسلامی شعار اور نظریہ پاکستان کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں



آخر مسلمان قائد اعظم کی قیادت میں سات سال کے مختصر عرصہ میں اپنے لئے ایک الگ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے. ١٤ اگست ١٩٤٧ کو پاکستان ایک عظیم ترین اسلامی سلطنت کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ظاہر ہوا اور قائد اعظم اسکے پہلے گورنر جنرل مقرر ہوے. آپ نے پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے اپنی صحت کی بھی پرواہ نا کی اور دن رات پاکستان کی ترقی کے لئے محنت کرتے ہی رہے اور اپنے جسم کا آخری قطرہ بھی اپنے وطن عزیز کی نظر کر دیا. یوں آپ نے ١١ ستمبر ١٩٤٧ کو موت کا ہاتھوں شکست کھا گئے.



ایک بڑے انسان کی عظمت کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ اسکی عظمت و برتری کا اعتراف اپنے اور بیگانے سبھی یکساں طور پر کرتے ہیں. قائد اعظم کی عظمت اور بطور لیڈر شخصیت سے متاثر ہو کر ان کے ہم عصر سیاستداں گاندھی کو کہنا پڑا


 



"یہ حقیقت ہے ایک قائد اعظم بلا شبہ اعلیٰ اوصاف کے ملک تھے وہ سیرت و کردار کی ان بلندیوں پر تھے جہاں کوئی لالچ کوئی خوف انھ اپنے جادہ سے نہیں ہٹا سکا."



About the author

160