وائرنگ اس لیے کی جاتی ہے کہ اس سے عمارت خوبصورت نظر آتی ہے تاروں جال نہیں ہوتا ساری تاریں ایک لائن میں بند ہوتی ہیں
وائرنگ عمارت کی ساخت کے مطابق ہونی چاہیے دیوار پر وہ وہ وائرنگ کی جائے جو اس کو وزن بھی برداشت کر سکے اور کچی دیوار پر ہیوی قسم کی واَرنگ نہیں کرنی چاہیے اس سے دیوار کو نقصان ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جیسا کہ کنڈیوٹ وائرنگ کو ہم صرف بکی دیواروں پر ہی کر سکتے ہیں
اس کو کچی دیوار پر کرنا مناسب نہیں ہوگا وولٹ کو خاطر میں رکھا جائے گھروں میں ۲۴۰ وولٹ اور کارخآنوں میں ۴۶۰ وولٹ کے حساب سے وائرنگ کی جائے
جس جگہ وائرنگ کی جائے وہاں کے کام کی نوعیت اور وائرنگ کو مدنظر رکھا جائَے جگہ کے حساب سے وائرنگ کرنی چاہیے
وائرنگ کا انتخآب کرت وقت موسمی اثرات کو بھی مدنظر رکھا جائے نمی والی جگہ پر بیٹن وائرنگ کرنا مناسب نہیں کیونکہ اس س شارٹ سرکٹ اور لیکج کرنٹ کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے
وائرنگ کرت وقت اس چیز کو مد نظر رکھا جائے کہ جس چیز کی وائرنگ کر رہے ہیں وہ مارکیٹ میں آسانی سے اس کا سامان دستیاب ہے یا نہیں یہ نہ ہو کہ آدھی وائرنگ کر لی جائے اور مارکیٹ سے سامان نہ ملے
ہمیشہ وہ وائرنگ کی جائے جو کہ پائیدار اور خوب صورت نظر آئے اور وہ وائرنگ اور وائرنگ سے سستی بھی ہو وائرنگ ایسی کرنی چاہیے کہ ضرورت کے وقت اس کو آگے بڑھایا جاسکے اور اس میں فالٹ ڈھونڈنا آسان ہو اس کی دیکھ بھال آسان ہونی چاہے وائرنگ ایسی ہو کہ اس س جگہ کی خوبصورتی متاثر نہ ہو بلکہ اس جگہ میں یہ زیادہ خوبصورتی پیدا کر دے اور وائرنگ کے پوئنٹس بھی بہت کم ہونے چاہیے اس سے خوبصورت میں اضافہ ہوتا ہے