تمباکو نوشی حصّہ ....!اول

Posted on at


!.....تمباکو نوشی

 

 

میرا آج ٹوپک تمباکو نوشی پر ہے جو کہ اب بہت ہی عام بات بن چکی ہے لوگوں کے لئے اور اس کا استعمال بہت عام ہو چکا ہے نا صرف مردوں بلکے عورتوں میں بھی مرد اور عورت تو بہت دور کی بات ہے اب تو بہت چھوٹی ،چھوٹی عمر کے بچے بھی اس کا استعمال کرتے ہیں تمباکو نوشی اس دور کی دریافت نہیں ہے بلکے یہ تو بہت دیر پہلے ہی دریافت کی گئی تھی اور تمباکو نوشی کی جو دریافت ہوئی تھی سب سے پہلے وہ امریکہ میں ہوئی تھی اور پھر آہستہ ،آہستہ سے پورے یورپ میں اس کا استعمال ہونے لگا اور نا صرف یہ بلکے مغلوں کے دور میں بھی اس کو متعارف کروایا گیا بلکے شاہ جہاں کے دور میں انگریزوں نے اس کو ہندوستان میں بھی متعارف کروایا اور پھر آہستہ ،آہستہ سے اس کی کاشت کی جانے لگی اور اس میں اضافہ ہوتا چلا گیا اس کی کاشت کے لئے زمین کا زرہیز ہونا بہت ضروری ہے اور اب و ہوا کا بھی بہت اثر ہوتا ہے اسی وجہ سے اس کی کاشت اب امریکہ نا صرف امریکہ بلکے اب پورے یورپ سے زیادہ پائی جاتی ہے یہاں پر

 

 

 

 

 

تمباکو نوشی کی اب بہت سی وجوہات بھی ہیں اور وہ وجوہات یہ ہیں کہ اب تمباکو جیسے کاروبار جو کہ بہت زیادہ پھیلا ہوا ہے اور کاروبار چاہے کوئی بھی ہو اس کو پھیلانے اور بڑھانے کے لئے انسان سو جتن بھی آخر کرتا ہے نا بس اسی لئے جو افراد تمباکو جیسے کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں وہ تمباکو کو بہت سے طریقوں سے پیش کرتے ہیں اور وہ لوگ کوشش کرتے ہیں کہ تمباکو کو اچھے طریقے سے پیش کیا جاۓ تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ اس کی طرف متوجہ ہوں اور پھر انہوں نے سگرٹ کو اس طرح خوبصورت انداز میں پیش کیا لوگ زیادہ اس کی طرف متوجہ ہوئے مطلب وہ لوگ تمباکو سگریٹ کو ٹین کی بنی ہوئی رنگین اور خوبصورت اور چوڑے سائز کی ڈبیوں میں پیک کر کے بچنے لگے اس سے ان کا کاروبار بھی چمکا اور لوگ اس کی طرف متوجہ بھی ہوئے یہ ٹین دیکھنے میں اتنے خوبصورت لگتے کہ ایک عام آدمی جو کہ ان ٹین کو اپنے گھروں میں ایک سجاوٹ کی چیز کے طور پر استعمال کرنے لگا اور نا صرف یہی بلکے مہمان نوازی کا بھی حصّہ سمجھا جانے لگا اور پھر یہ کاروبار کرنے والے لوگ وقت کے ساتھ ،ساتھ اس کاروبار میں اور اضافہ کرنے کے لئے اس میں اور زیادہ تبدیلیاں لانے لگے پھر ایک وقت ایسا آیا کہ بڑے ،بڑے شہروں میں سگریٹ پینے والے لوگوں کو سگریٹ کے ساتھ ،ساتھ ماچس بھی مفت دی

جانے

 

لگی

 

نا صرف ماچس بلکے لوگوں کو خوبصورت رومال بھی دیے جانے لگے اور وہ بھی بلکل مفت اور پھر ١٧٠٠ میں یہ بڑھتا ،بڑھتا تعلیمی اداروں تک بھی پہنچ گیا اور پھر وہاں پر بھی طالب علم ایک دوسرے کو دیکھ ،دیکھ کر اس کا استعمال کرنے لگے اور پھر آہستہ ،آہستہ اس نے سب کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا نشہ کوئی بھی ہو وہ لگتا تو بہت آسانی سے ہے مگر جان بہت مشکل سے چھوڑتا ہے نشے اپنانا بہت آسان مگر چھوڑنا بہت ہی زیادہ مشکل اور بعض لوگوں کے لئے تو نا ممکن ہو جاتا ہے جیسے ہر نشے کا مختلف اثر ہوتا ہے بلکل اسی طرح سے سگرٹ پینے سے ایک عجیب س سرور ملتا ہے اور پھر جو لوگ اس کسے عادی ہو جاتے ہیں مطلب سگریٹ پینے والے لوگ پھر اسی سرور کی وجہ سے اس کو دوبارہ پیتے ہیں بلکے بار ،بار اس کو پینے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں ویسے تو بہت سے ایسے نشے ہیں کہ جن کا نشہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور بہت دیر تک رہتا بھی ہے مگر سگریٹ ان سب کے مقابلے میں ہلکا سا نشہ رکھتا ہے اور اس کا نشہ دیر تک بھی نہیں رہتا ہے مگر یہ بھی نشہ ایسا نہیں ہے کہ جو انسان کو اپنی طرف مائل نہیں کرتا چاہے سگرٹ کا نشہ ہلکا ہی سہی مگر سگریٹ پینے والے انسان کو اگر سگرٹ نہ ملے تو اس کی سگرٹ کی طلب ضرور محسوس ہوتی ہے اور پھر اس طرح سے آہستہ ،آہستہ سگریٹ انسان کےا عصاب پر پر پوری طرح سے قابو پا لیتا ہے

 

 

 

رائیٹر سدرہ خان 

میرا بلاگ پڑھنے کا بہت بہت شکریہ 

 



About the author

SidraKhan

I'm Sidra Khan working @ Filmannex full time. I don't waist my time so therefore I'm serious with my job and I will never disappoint.
Thank you

Subscribe 0
160