خطبہ حجتہ الوداع

Posted on at




آج کی دنیا میں خواہ مشرق ہو یا مغرب،شمال ہو یا جنوب ہر طرف ظلم و ستم اور بدامنی کی آگ کے پہاڑوں جیسے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔اور کہیں بھی کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں پر اس آگ کی تپش نہ ہو ۔ایسے حالات میں حجتہ الوداع کے نکات پر عمل پیرا ہونے میں ہی دنیا کا سکون اور امن وابستہ ہے۔جو کہ دہشت زد ہ ا ور خوف زدہ دنیا کے لیے محفوظ پناہ گاہ ہے۔رسول اللہﷺ نے خطبہ حجتہ الوداع میں امن و امان ،عدل انصاف اور دیگر امور کے متعلق دنیا کے سامنے ایک عالمی منشور پیش کیا۔
*حمد وثنا۔
تمام تعریفیں صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں ہم اس کی حمد کرتے ہیں اور اس سے مدد طلب کرتے ہیں۔اسی سے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں اور اسی کے حضور اظہار ندامت کرتے ہیں ہم اپنے دلوں کو فتنہ انگیزیوں اور اپنے اعمال کے برائیوں کے مقابلے میں اسی کی پناہ مانگتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق دے اسے کوئی بھی گمراہ نہیں کر سکتا جسے وہ ہدایت کی توفیق نہ دے اسے کوئی راہ ر است پر نہیں لا سکتا۔
*رب سے ملاقات۔
رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایالوگو!تمہیں بہت جلد اپنے رب سے ملاقات کرنی ہے اور سب لوگوں کو اپنے اپنے اعمال کا حساب دینا ہو گا۔خبردار میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا اور ایک دوسرے کی گردنیں نہ کاٹنے لگ جانا۔
*خوف خدا اور نیکی کی تلقین۔
لوگو! نہ تو میرے بعد کوئی پیغمبر ہے اور نہ کوئی جدید امت پیدا ہونے والی ہے۔اپنے پروردگار کی عبادت کرو اور پنج گانہ نماز ادا کرو۔سال بھر میں ایک مہینہ رمضان کے روزے رکھو مال کی زکوٰۃ نہایت خوشدلی سے ادا کرو۔خانہ خدا کا حج بجا لاؤ اور اپنے صاحب امر حکام کی اطاعت کرو جس کی جزا یہ ہے کہ تم سیدھے جنت میں داخل ہو جاؤ گئے۔
*توجہ سے سننے کی ہدایت۔
رسول اللہﷺ نے جب اپنا آخری خطبہ حجتہ الوداع شروع کیا تو تمام مسلمانوں کو توجہ سے سننے کی ہدایت کی اور کہا کہ میری بات غور سے سنوشاید میں اگلے سال تمہیں آج کے بعد دوبارہ اس مقام پر نہ مل سکوں۔
*جان ومال کی حفاظت۔
رسول اللہﷺ نے فرمایالوگو!تمہارے خون،تمہارا مال اور تمہاری عزتیں ایک دوسرے پر ایسے ہی حرام ہیں جیسا کہ تم آج کے دن کی،اس شہر کی اور اس مہینہ کی حرمت کرتے ہو۔لوگو تمہیں عنقریب اپنے خدا سے ملنا ہے اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے۔
*توحید اور رسالت۔
میں اس حقیقت کا اعلان کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔محمد اس کا بندہ اور رسول ہے۔میں تمہیں صرف اسی اللہ کی عبادت کرنے کی نصیحت کرتا ہو،
*کتاب اللہ اور سنت۔
امت کی رہنمائی کے لیے رسول اللہﷺ نے فرمایا میں نے حق بات پہنچا دی ہے۔میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک کتاب اللہ دوسری سنت جو ان دو چیزوں کو مضبوطی سے تھامے گا وہ کبھی گمراہ نہ ہو گا۔
*عالمگیر مساوات۔
رسول اللہﷺ نے فرمایا سب مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔تم سب آدم کی اولاد ہو اور آدم علیہ السلام مٹی سے پیدا ہوئے۔کسی عربی کو عجمی پر اور کسی کالے کو گورے پر کوئی فضیلت نہیں تمام انسان برابر ہیں تم میں سے اللہ کے نزدیک سب سے عزت والا وہ ہے جو تم میں سے سب سے زیادہ متقی ہے۔
*امیر کی اطاعت۔
رسول اللہﷺ نے فرمایا اپنے امیر کی اطاعت کرنا اگر کوئی حبشی غلام بھی تمہارہ امیر ہو ۔اگر وہ قرآن و سنت کے مطابق کوئی فیصلہ کرے تو تم پر اس کی اطاعت واجب ہے۔
*دور جاہلیت کا خاتمہ۔
رسول اللہﷺ نے فرمایا جاہلیت کی ہر ایک بات میں اپنے قدموں کے نیچے پامال کرتا ہوں جاہلیت کے تمام جھگڑے ملیا میٹ کرتا ہوں۔
*سود کی حرمت۔
عرب میں سودی کاروبار بڑے وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا تھا۔امیر غریب کے خون تک چوسنے کو تیار تھے۔عملی طور پر مقروض اپنے قرض خواہ کا غلام تھا اس لیے رسول اللہﷺ نے جاہلیت کے تمام قسم کے سود کو باطل قرار دیا اور فرمایا سب سے پہلے میں اپنے خاندان میں عباس بن عبد المطلب کے سود کو باطل کرتا ہوں۔
*تبلیغ کا حکم۔
رسول اللہ ﷺ نے خطبہ کے آخر میں ارشاد فرمایا اب دین مکمل ہو چکا ہے اب تم لوگوں پر لازم ہے کہ میرا دین قیامت تک آنے والوں تک پہنچاؤ۔یعنی یہ دین قیامت تک پیدا ہونے والے تمام انسانوں کے لیے ہے۔
*شیطان کی مایوسی۔
شیطان اب ہمیشہ کہ لیے اس بات سے مایوس ہو گیا ہے کہ یہاں کبھی بت پرستی نہ ہو گی صرف اب خدائے واحد کی عبادت ہو گی اور سنت ابراہیمی کے مطابق حج ہو گا۔
*تین باتوں سے پرہیز۔
رسول اللہﷺ نے خطبہ کے آخر میں تین باتوں کی تاکید کی۔عمل میں خلوص،مسلمان بھائیوں کی خیر خواہی،جماعت میں اتحاد یہ تینوں باتیں سینوں کو پاک رکھتی ہیں۔
*تکمیل دین۔
جب رسول اللہﷺ خطبہ ارشاد فرما چکے تو یہ آیت نازل ہوئی ۔ترجمہ:آج کے دن میں نے تمہارے لیے تمہارادین مکمل کر لیا تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمہارے لیے دین اسلام کو پسند فرمایا۔
یہ وہ عالمی منشور ہے جس پر عمل پیرا ہو کر پوری دنیا میں امن و امان اورسکون کی دولت حاصل کی جا سکتی ہے۔


For more Subscribe me 


Thanks!



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160