اختلافی طبّی نظریات جو درست ثابت هوئے

Posted on at


ایسپرین سے حملہ قلب کا امکان کم


١٩٥٠میں کیلی فورنیا کے ایک معالج لارنس کریون کی ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع ھوئی تھی، جس میں بیان کیا گیا تھا کہ ایسپرین خون میں تھکّے نہیں بننے دیتی. لارنس نے لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ روز ایک گولی ایسپرین کھائیں تو دل کی بیماریوں سے محفوظ رہیں گے، مگر لوگوں نے اس بات پر زیادہ توجہ نہ دی اور اس سے اختلاف کیا، البتہ ٤٠ برس کے بعد جب تحقیق میں اس کی مکمل تصدیق ہو گئی تو لوگوں نے ایسپرین کھانی شروع کی



اشعاع  نقصان دہ ھو سکتی ہیں


١٩١١ء میں ایک ایسی رپورٹ منظر عام پرآئی جن میں بتایا گیا تھا کہ خون کے سرطان اور دوسرے سرطانوں کا لا شعاعوں (ایکس ریز) سے تعلق ہے، مگر اس تحقیق پر کسی نے کان نہیں دھرا اور ایکس رے مشینوں کو ڈاکٹر کے کلینک سے لے کر جوتے کی دکانوں تک میں کاروباری حیثیت سے استعمال کیا گیا. لا شعاعوں کو عام طور مضر صحت نہیں سمجھا جاتا تھا، لیکن ١٩٥٦ء  میں جب امریکا کی نیشنل اکیڈمی آف سائنس نے ایک رپورٹ شائع کی اور ان کے استعمال کو غلط بتایا تو پھر سوچ سمجھ کر ان کا استعمال کیا جانے لگا. اکیڈمی کا کہنا تھا کہ خاص طور پر حاملہ خواتین زیادہ ایکسرے کروانے سے اجتناب کریں، کیونکہ یہ لا شعاعیں ان کے لیے مضر صحت ھوتی ہیں



جراثیم سے ناسور


آسٹریلیا کے دو معالجین رابن وارن اور بیری مارشل نے ١٩٨٤ء میں یہ بتایا کہ ناسور ایک قسم کے جرثومے سے ھوتا ہے جس کا نام ہے ہیلکوب ایکٹرپیلوری، مگر طبّی اداروں نے اس خیال کو غلط قرار دے دیا اور کہا کہ ناسور غیر صحت بخش غذاؤں اور ذہنی دباؤ سے ھوتا ہے. ١٩٩٠ء تک یہ نظریہ برقرار رہا، لیکن جب قومی صحت کے ادارے نے اقرار کر لیا کہ ناسور جرثومے سے ھوتا ہے تو ان معالجین کے نظریہ کو درست تسلیم کر لیا گیا. ان دونوں کو اپنی اس تحقیق پر نوبل انعام دیا گیا



تمباکو نوشی سے پھیپڑوں کا سرطان



١٩٣٩ء میں یہ تحقیق منظر عام پر آئی کہ تمباکو نوشی سے پھیپڑوں کا سرطان ھوتا ہے، لیکن بہت سے ڈاکٹروں نے اس نظریے سے اتفاق نہیں کیا. ان کا کہنا تھا کہ سرطان کے دیگر کئی وجوہ ہیں، جن میں ماحولیاتی کثافت بھی شامل ہے، لیکن  ١٩٦٠ء میں اس نظریے کو تسلیم کر لیا گیا کہ تمباکو نوشی سے واقعی پھیپڑوں کا سرطان ھوتا ہے


رحم کا سرطان ایک جرثومے سے ھوتا ہے


١٩٧٠ء میں آخر میں ایک جرمن سائنس دان ہیرالڈ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ شائع کی اور بتایا کہ رحم کا سرطان ایک جرثومے پپللومہ سے ہوتا ہے. بہت سے سائنس دانوں نے اس نظریے کا مذاق اڑایا، لیکن ٢٠٠٨ء میں اس نظریے کو مان لیا گیا اور ہیرالڈ کو نوبل انعام بھی دیا گیا. اب بچوں کو اس جرثومے سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹیکے لگاۓ جاتے ہیں




About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160