افغانستان مہں قابض فوجوں کا متبادل کمپیوٹر اور عالمی فلمی صنعت

Posted on at


پچھلے دس سالوں میں افغانستا ن کی جنگ ایک اہم موضوع بحث رہی ہے۔ اب وہ وقت قریب آرہا ہے جب مغربی افواج تمام فوجی انتظامات افغان حکومت کے سپر د کردیں گے۔
ذاتی طور پر میں نے کبھی بھی افغانستان کو ـ''جنگ '' کے طور پر نہیں دیکھا۔ وکی پیڈیا ہمیں جنگ کی ایک واضع تشریخ فراہم کرتا ہےـ۔''جنگ ایک منظم ، مسلح اور اکثر اوقات طویل کشمکش/جھگڑا ہے جو قوموں اور سلطنتوں کے مابین پیش آئے۔
میری دانست میں طالبان کے زوال کے بعد افغانستان میں ہونے والے آپریشن امن قائم کرنے سے متعلق ہیں۔ وکی پیڈیا کی تشریح حقیقت کے زیادہ قریب ہے۔ ـ''امن کی کوششیں ان سرگرمیوں کا نام ہیں جو پائیدار کے حالات پیدا کرنے میں مدد دیں۔''

بعض اوقات جنگجو اور امن قائم کرنے والے ایک ہی ہوتے ہیں اور ایک ہی راستے پر چلتے ہیں لیکن بہت مختلف نتائج کے ساتھ۔ امن قائم کرنے والے اور جنگجو ایک ہی وردی اور ہیلمٹ پہن کر ، ایک جیسی بندوقیں اٹھا کر، ایک جیسی بارودی سرنگوں پر حملہ کرنے کے بارے میں پریشان ہوسکتے ہیں۔ لیکن عام طور پر جنگجوؤں کو فوجی تمغوں جیسے ہرپل ہارٹ اور میڈل آف آنر نوازا جاتا ہے جبکہ امن قائم کرنے والوں کو شروع میں کم جارحانہ /پرجوش مانا جاتا ہے اور مشن ختم ہونے پر ان کی کم ہی تجسس کی جاتی ہے۔ اٹلی اطالوی فوجوں کو افغانستان میں امن قائم کرنے کے آپریشن کی مدد میں /پس منظر مےں دکیکھا جاتا ہے جبکہ امریکہ میں میڈیا اور سیاستدانوں نے عالمی جنگ کو زیادہ اجاگر کیا اور اپنی جیت کے اور احساس کو نمایاں کرنے کے لئے فوجیوں کو انعام و اکرام سے نوازا۔
تصوراتی طور پر میں افغانستان میں موجود ہر فوجی کو ایک کمپیوٹر سے بدل دینا پسند کروں گا۔ ISAF کے اس وقت 132,000 فوجی ہیں۔ افغانستان میں 8ملین طلباء ہیں۔ اگر انھیں 132,000 منسلک شدہ کمپیوٹر دے جائیں تو ہر 60 طلباء کے حصہ میں ایک کمپیوٹر آئے گا۔
میں تعلیمی مقاصد اور تفریح کے لئے ورلڈ فلم پروڈکشن کی ڈسٹری بیوشن بھی آسان کردوں افغانستان اور وسطی اور جنوبی ایشیا کے باقی ممالک بنگلہ دیش ، بھوٹان، انڈیا، کرغستان، قازقستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تاجکستان، ترکمانستان، اور ازبکستان کی ثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے۔


فلم انیکس نے فروری میں افغانستان میں اسکولوں کی تعمیر شروع کی۔ اس وقت ہم اپنے چھٹے سکول مہجوبی ہراوی سکول پر کام کر رہے ہیں۔ ہرات افغانستان میں موجود یہ اسکول 1350(افغان شمسی کلینڈر ) میں قائم کیا گیا تھا۔ اور اسمیں 4000 خواتین طلباء ہیں۔ کمپیوٹر کی حیرت انگیز طاقت سے ان طالبات کا کام سکول کی چار دیواری کے باہر جائے گا۔ اگزامر جیسے سوفٹ وئیر کے ذریعے طالبات تمام دنیا کے دوسرے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ مل کر کام کرسکتے ہیں۔ وہ خیالات تخلیق اور تبدیل کرسکتے ہیں اور افغانستان ، وسطی اور جنوبی ایشیاء اور باقی دنیا کے سماجی ڈھانچے کی تشکیل نو کر سکتے ہیں۔
آن لائن بچے حیران کن مقدار میں ڈینا (مواد) معلومات اور ویڈیوز کا تبادلہ کر سکتے ہیں ، بلا گ لکھ سکتے ہیں اور سماجی، تعلیمی اور تفریح میڈیا میں حصہ لے سکتے ہیں۔ میرا 6 سال کا بچہ مجھے بالکل نئے برانڈ کے آئی۔ فون کے فیچرز اور ایپس کے بارے میں بتاتا ہے جبکہ میرے والد اسے ہاتھ لگانے سے بھی انکاری ہیں۔ میرے خیال میں یہ بہت واضح ہے کہ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا میں فکری رہنما کون ہے۔ نوجوان نسلوں کے ارتقاء کی کوئی حد نہیں۔ جان اکیڈمی انسپائریشن (الہامیات) اور معلومات کا ستوں ہے۔ لیکن ان کے ٹیکنالوجی کی بنیاد یوٹیوب کے پلیرز اور ان تک پہنچ ہے۔ یہ افغانستان میں ممکن نہیں جہاں یوٹیوب بلاک ہے۔

نتیجتا ہمیں متبادل ذرائع اور حل تلاش کرنے ہوں گے۔ ہم اپنے تعلیمی مقاصد کے لئے سوشل میڈیا کے نصاب پر کام کر رہے ہیں اور اسے ایک محفوظ، پےشہ وارانہ اور غیر جارحانہ پلیٹ فارم کی زیر نگرانی چلا رہے ہیں۔ اس معاملے میں فلم انیکس کی حیثیت/پوزیشن بہت واضح ہے۔ ہم امن قائم کرے والوں کے ساتھ تعلیمی مواد پر توجہ مرکوز کر کے کام کر رہے ہیں۔کچھ بھی متنازعہ یا سیاسی نوعیت کا نہیں ہے۔ ہمارا موٹو ہے۔ کوئی سیاست نہیں ،صرف انٹرنیٹ



About the author

zakertanha

Zaker was born in Kabul Afghanistan on Thursday 02/21 AM 1992/06/09. he attended to Habibia high school. for studding knowledge. when war start in Afghanistan he went to Pakistan with his family. he studied computer programs and English language at kout institute in Pakistan. also he attended to TEAKWONDO club…

Subscribe 0
160