افغانستان اور سنٹرل ایشیاء میں کھیلوں اور تعلیم کی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں پر ڈیو منگے کے خیالات پوسٹ کردہ: مشل ولیم سوینے بروز من

Posted on at


افغانستا ن کی جانب فلم انیکس اور سائٹڈل نے ہرات کے ہائی سکولوں کو انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنے سے شروعات کی۔ چار سکول مکمل ہو چکے ہیں۔ 
ہمار اگلا قدم جو کہ ہمارے ایگزام سوفٹ وئیر کے ذریعے فاضلاتی تعلیمی نظام اور کورسسز شروع کروانا ہے۔ 
اگلا قدم جو ہمارے زیر غور ہے افغانستان اور سنٹرل ایشیاء میں کھیل اور کھیل کی مارکیٹنگ ۔ ایک فٹبال کے شائق کے طور پر تھامس رولی کے ساتھ مل کر ہم افغانستان کی ٹیموں کو سپانسر اور تھوڑی سے ایکوریٹی پوزیشن کے لیے کام کر رہے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ ہمارے پاس سپورٹس مارکیٹنک میں کوئی بھی تجربہ کار نہ ہے تو اس لئے ہم نے ڈیو منگے کو بین الاقوامی مارکیٹنگ صنعت میں بطور صلاح کار بھرتی کیا ہے۔ ڈیو میرے بوسٹن کالج اور فلاڈیلفیا کے زمانے کے ساتھی ہیں جو کہ سپورٹس مارکیٹنگ میں ایک رہنما کی



حیثیت رکھتے ہیں اور نائکی اور سپورٹس السٹریٹد کے ساتھ بھی تجربہ رکھتے ہیں۔ ڈیو نے امریکی گورنمنٹ کی درخواست پر عراق میں 2004 کے شروع کے حصہ میں رضاکارانہ خدمات کے لیے نائکی سے چھٹیاں لیں۔ بغداد میں امریکی محکمہ دفاع میں مواصلات کے مشیر کے طور پر عراقی اولمپک ٹیم کو 2004 کے ایتھنز اولمپکس میں جلا بخشنے کے لئے مدد فراہم کی۔ عراق میں ان کے اس کام کے لئے انہیں امریکہ محکمہ دفاع کی طرف سے جوائنٹ سویلین سروس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 
ڈیو جانسن اور جانس میں گلوبل مارکیٹنگ گروپ کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ 2006 سے لے کر 2009 کے درمیان تک انہوں نے کمپنی میں 
خاص طور پر منگے نے 2006 اور 2008 کی اولمپکس گیمز میں جے اینڈ جے کی سپانسر شپ کی بدولت موثر عاملی کامیابی حاصل کی۔ 
چین میں اہم وقت گزارنے کے ساتھ ساتھ منگے نے دنیا میں موجود درجنوں جے اینڈ جے کمپنیوں کو سمت اور وژن دیا جس کے نتیجہ میں اولمپک 50سے زائد بین الاقوامی مارکیٹس میں فعال ہوئی اس کے علاوہ انہوں نے اس جگہ میں جے اینڈ جے کا بیرونی شراکت داروں سے رشتہ بڑھایا جیساکہ بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی ، مختلف کھیلوں کی تنظیمیں دیگر کارپوریٹ سپانسر اور مارکیٹینگ ایجنسیاں ۔ 

بیجنگ اولمپکس گیمز ان کی زندگی کی آٹھویں اولمپک مارکیٹنگ کمپین تھی۔ 2008 کے اولمپکس کارناموں کی وجہ سے سپورٹس بزنس جرنل نے ان کا نام2009 کی ’’40انڈر 40‘‘فہرست میں شامل کیا۔ 
اس انٹرویو میں افغانستان اور سنٹرل ایشیاء میں تعلیم اور سپورٹس مارکیٹنگ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا


 




About the author

mahjabinmohammadi

Mahjabin Mohammadee was born in Iran. she studied her high school in Iran. Her family return back to Afghanistan during the fall of taliban 6 years ago. She is studying English in Herat Bastan Institute. Mahjabin has interest to reading novel books and cooking.

Subscribe 0
160