عورتوں کو خودمختاربنانے کےلیے ضروری ہے کہ آنہیں میڈیا کی تشہیرکا کنڑول دیاجاۓـ اس میں سوشل میڈیا، فلم اور خبریں بنانے اور نشرکرناشامل ہےـ فلم بنانے فلم انڈ سٹری میں سب سے زیادہ منافع دینے والاکام ہےـ آن لاۂن فلم نشر/ تشہیر کرنااورسوشل میڈیاخواتین کواس کے قابل بنا دیتا ہے کہ وہ پیسےکماتےاور اپنےثقافت اور معاشی خود کفالت حاصل کرنے چاہے وہ دنیامیں کہاں بھی رہتی ہوں ـ اس طرح کرنے سے خواتین مردوں پرانحصارنہیں کرے گی جب وہ ٹی وی پر آن لائن اپنےپروگرام نشرکرےگی اورمعاشی طور پرخودکفیل ہوجاۓگی ـ
ومن انیکس وہ پہلاپلیٹ فارم ہے جو مشرقی وسطی اور جنوبی ایشیاسے پہلاخواتین کاادارہ ہے جسے وہ خودچلاتی ہے وومن انیکس کامقصد مشرقی وسطی اور جنوبی ایشا کے خواتین کواب پلیٹ فارم دیتاہے جو خواتین کوپروگرام نشر/ تشہیر کرنےاورمعاشی خود کفالت فراہم کرےجوکہ افغانستان، بنگہ دیش، یونان، انڈیا، کرغزستان، مالد یپ، نیپال، پاکستان، سرلنکا، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے ممالک میں کام کرےگاـ
میں اس کا مزیدوضاحت کرتاہوں ـ
ایک فلم میکر جوامریکہ یا جرمنی سے ہوں اپنےفلم کو افغانستان میں ایک خاتون کےذریعےتیقسم کرسکتاہےـ فلم بنانےوالےتشہیرکرنےکے پیسےاپنےویب ٹی وی کے ذریعےوصول کرے گاـ افغان خواتین اپنےمیزبان ویب ٹی وی کی تشہیراور فلم بنانےوالےکےپیسےوصول کرےگی ـ دوالگ ویب ٹی وی یہ تشہیر اوردوسرےموضوعات آپس میں تبادلہ / شریک کرے گی ـ لیکن دوالگ الگ خواہش مندوں کیساتھ ـ فلم بنانےوالے کو مفت تشہیراور زیادہ منافع ملےگا ـ افغان خواتین کوفلم بنانےوالوں کے کام کواپنےٹی وی ویب پرچلانےسےبھی منافع ملےگا ـ
افغانی عورتیں اپنےپروگرام تیارکریں گی اوریہ مزید ان کی ویب ٹی وی کوبہتربناۓگا ـ
اس لیےفلم بنانےکا صنعت سوشل میڈیا کےنصاب کا حصہ ہے اور یہ سکول میں تعلیمی سافٹ ویر کہلاتا ہے جوسکول میں فلم انیکس انڑنیٹ کلاس بناتاہے ـ سوشل میڈیا کیساتھ ہم ہرات میں ہائی سکولوں میں ہزاروں بچوں اور خاص طورپربـچیوں کر پڑھاتےہیں ـ اچھےکارکردگی والےطلباء کوچھوٹے وظائف/ پیسےموبائل پر دیےجاتےہیں ـ اور ذہین طلباءکوسوشل میڈیا ایکسپرٹ اور ویب ٹی وی منیجراور فلم انیکس نیٹ ورک میں داخل کیا جاتاہےیاکلا۔۔نٹ کےطورپربھی لیاجاتاہےـ یہی وجہ
ہے کہ ذاتی فلم بنانےوالے فلم انیکس نیٹ ورک کےذریعےفلم بنانے کا کورس امتحان لینے/ ایگزامنرایجوکیشنل سافٹ وئیربناتےہیں ـ اور اچھےویڈیوزبناتاہےـ جیسا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج کل انیکس کا ادارہ کہ تمام دنیاسے آزاد علم بنانےوالے خواتین کوتلاش کرے آن سے ان کی زندگی کے بارے میں انٹرویوکرےـ آن کا مستقبل کے موضوعات کی مدد کرےـ فلم انیکس کے کام اور عورتوں کی پلیٹ فارم کی تشہیر کرے اور آن کومعاشی خودمختاری اور میڈیا کی تشہیر کے بارے ،Fershtehh Foroughاور Eren Gulfidan میں آگاہ کیاجاۓـ فلم انیکس کے ڈائریکٹر
اور آن کی Roya Mahboobفلم انیکس کا رابطہ وسطی اور جنوبی ایشیاء سے بنارہاہے اور
کی ٹیم کے ساتھ تاکہ اپنے مقاصد حاصل کرےـ خواتین فلم میکراورافغانستان، وسطی ایشیاء اور جنوبی ایشیاءمیں خواتین کو زیادہ اختیارات دینےکے حوالےسے مدد فراہم کرتےہیں ـ
لوگ مجھ سےپوچھتےہیں ـ آپ کو یہ کرنے کی کیا ضرورت ہےـ ہم کیسےآپ کی مدد کرسکتےہیں ـ
یہ ہورہاہے لیکن ہم مزید کرسکتےہیں ہمیں مزیدانڑنیٹ کلاس رومز، مزید ڈیجیٹل کیمرے اور مزید تعلیم یافتہ لوگ درکار ہیں کہ کیسےسوشل میڈیا کو استمعال کرنا ہے اور مزید فلمیں اورڈاکومینڑیز بناتےہیں ـ۔ Roya Mahboob افغانستان میں ہماراپارٹنرہے ک اور ہمارا اہم اپارٹنرجوکہ اس میں مدد فراہم کرےگاـ فلم انیکس اور دوسرےسرکاری اورغیرسرکاری ایجنسیاں بھی اس میں ہماری مدد کرے گی ـ یہاں پریہ ایک بڑی بات ہے کہ ہم اپنی سپانسرشپ پریہ کررہےہیں ـ ہم اس کو کو ایک ہزارسکولوں اور 80 لاکھ بچوں تک پہنچانا چاہتے ہیں جوکہ 6۔1بلین سوشل میڈیا کنکشن پیداکرے گاـ یہ اصل میں افغانستان مشرقی وسطیء اورجنوبی ایشیاء کے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ایک بڑا قدم اور ثقافتی ترقی کا کردار ادا کرے گاـ
کوئی سیاست نہیں، صرف انڑنیٹ
No Politics, Just Internet.