نوافغان سکولز کو انٹرنیٹ کےذریعے کنیکٹ کردیا گیاـ

Posted on at

This post is also available in:

جب میں ہائی سکول میں پڑھتا تھا مجھے یاد ہے ہماری مہینے میں دو بار کمپیوٹر کی کلاسزہوتیں تھی  جو فزکس کے کورس کا حصہ تھی ـ ہم نے اس کلاس کو " اچھی کلاس مگر ایک عجیب شخص کے ساتھ"  لقب سے نوازا تھاـ کیونکہ کلاس کی سکرینز ہمیں اپنی طرف راغب کرتی مگرجو شخص ہمیں استاد کےطور پر دیا گیا تھا وہ مذاق سے بھرپور عجیب شخصیت کا مالک تھاـ ہمارے فزکس کے استاد ستر 70 سالہ ضعیف شخص تھا جو ٹیچنگ کے قابل اب نہیں تھاـ  ہمیں ان ناراضگی نہیں تھی (کیونکہ اس عمر میں جو کسی کام سے قاصر ہوسے نفرت کی جاسکتی ہے) مگران کی زیرنگرانی کچھ بھی سیکھنے کو نہیں ملتااور ہمیں مجبورا کلاس کو چھوڑنا پڑھتاـ

کمپیوٹر سے متعلق اس وقت میری معلومات انتہائی ناقص تھی ـ ویڈیوگمز سے متعلق آگاہی مجھے اس وقت ہوئی جب میری ماں نے میرے لئے Atari سیٹ خریداـ  مگرمیری دلچسپی زیادہ دیر جاری نہ رہ سکی اور دیہاتی زندگی نے مجھے اپنی طرف راغب کیاـ مجھے فزکس سے زیادہ کمپیوٹر میں دلچسپی تھی ـ مگر ایم اس ڈاس MS-Dos سیکھنے نے مجھے کھبی بھی اپنی طرف راغب نہیں کیاـ Aldo کی ٹیچنگ کا طریقہ کار بہت بورنگ تھا مگر انہوں نے مجھے جدید اور 21 صدی کے نئے تقاضوں سے ہمکنار کیاـ

یہ وہ وقت تھا جب میں نے انٹرنیٹ استمعال اور دوستوں کو ای میل کرنا شروع کیاـ  سوشل نیٹ ورکنگ اوربلاگز کے بارے میں فل حال مجھے کوئی آگاہی حاصل نہیں تھی ـ پھریہ ورچول دنیا میں میرے لئے پہلاقدم تھاـ اس وقت انٹرنیٹ ایک عجوبہ کی حثیت رکھتی تھی ـ وہ ایک منفرد دور تھا مگرآجکل کی نئی اور جدید اسائیشوں سے لیس مبائل فونز اور لیپ ٹاپ نے سستی اور کاہلی کو جنم دیا ہےـ ہمیں ان تمام جدید نعمتوں کا احساس نہیں بلکہ ہم اسے اپنا حق سمجنھے لگے ہیں ـ ہمیں کھبی بھی ایک لمحہ بھر احساس ہوا کہ ہم ان جدید اسائشوں سے مالامال ہیں ـ میں ان لوگوں کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتاہوں جن کو ان اسائشوں کی اہمیت کا اندازہ ہوتاہےـ انٹرنیٹ کودنیا کی حکمرانی کا شرف حاصل ہوچکا ہےـ انٹرنیٹ کے بغیر زندگی کا تصور اب ناممکن ہوگیاہےـ

وسائل کو غیر ضروری اشیاء کے تخلیق میں صرف کرنے کے بجائے ہمیں ان ممالک پرخرچ کرناچاہیے جہاں انٹرنیٹ ابھی عام نہیں ـ ہمیں وسائل ان لوگوں پرخرچ کرنا چاہیے جن کو انٹرنیٹ کی سہولت میسرنہیں ـ دنیا کے کاروباری افراد اورسرمایہ داروں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ انٹرنیٹ میں انوسٹمنٹ خیرات یا عطیہ کی مانند نہیں ہوگی بلکہ پوری دنیا کوانٹرنیٹ کے ذریعے ملانے سے کاروبار زندگی کو عروج حاصل ہوگاـ اس کے ذریعے بےپناہ معاشی ترقی ممکن ہوسکےگی ـ اس ضمن میں کئی سوچ رکھنے والے لوگ سرگرم ہیں ـ

Film Annex اورACSC (Afghan Citadel Software Company) اس ضمن میں سب سےپیش ہیں ـ انہوں نےہرات جو کہ افغانستان کا تیسرا بڑا شہرہے میں انٹرنیٹ سکول کو شروع کیا ہوا ہے جو 1810 افغان لڑکیوں اور لڑکوں کو تعلیم کو زیور سے آراستہ کرنے میں مصروف ہےـ 1961 میں قائم کردہ Mirman Hayati High School اس نوعیت کا نویں 9th سکول ہے جس کی امداد Film Annex اور ACSC کررہی ہےـ افغان سکولوں کو اس قسم کی مدد درکار ہے تاکہ تعلیم کے میعار اور خواندگی میں اضافہ ہوسکےـ اس سے افغانستان کی میعشیت میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوسکےگاـ یہی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں افغان قوم کی مستقبل ہیں ـ

جب میں ہائی سکول میں پڑھتا تھا تو مین انٹرنیٹ کی اہمیت سےناواقف تھا مگر یہ بچے انٹرنیٹ کی افادیت سے بخوبی آگاہ ہےـ یہ بچے کچھ کر دکھانے کی تڑپ رکھتے ہیں ـ ان کو مناسب مواقع ملا تو اپنے آپ کو منوانے کی صلاحیت سے بھرپور ہےـ  

Giacomo Cresti

http://www.filmannex.com/webtv/giacomo

follow me @ @giacomocresti76




About the author

HayatullahSalarzai

Hayatullah Salarzai Finished MBA on Pakistan and now working Afghan citadel as translator he is looking to apply for PHD in one of the international universities very soon.

Subscribe 0
160