نیویارک سے فریشتہ، انٹرنیٹ کمرہ جماعتوں کے تعمیر سے افغآنستان میں وومن انیکس کے ساتھ بین الاقوامی عورتوں کا دن ۔

Posted on at

This post is also available in:

یہ ایک خاص دن ہے۔ آج عورتوں کے بین الاقوامی دن ہے۔ وہ دن جوکہ عورتوں کے کوششوں اور قربانیوں کا دن ہے جنہوں نے ایک دوسرے کو سہارہ دینے اور اپنے حقوق کیلۓ  لڑنے کا بہت عمدہ قدمیں لی ہیں۔

نیویارک تک میری پیچھلے سفر دیکھنے پر اور ہر اُس سکول جن میں انٹرنیٹ کے کمرہ جماعت ہوتا ہے اِن کے اغازی رسم کے ویڈیو دیکھنے سے اچھے احساس میں طلباء کے چہروں پر حقیقی مسکان دیکھ رہی ہوں جسے اپ نے اپنے زندگی میں کبھی نہیں دیکھا ہو۔ اُن لڑکیوں کے متعلق سوچھنا جن کے خاندانیں اُن کیلۓ کمپیوٹر خریدنا برداشت نہیں کرسکتے اور اِنہیں انٹرنیٹ سے نہیں ملا سکتے بہت پُردرد ہے۔ اُن کیلۓ یہ اُن کے خوابوں کا ایک حصہ ہے جبکہ دوسرے طرف تمام دنیا کیلۓ جوکہ اُن کے زندگیوں کا ایک ضروری حصہ ہے۔

خاص کر لڑکیوں کیلۓ اچھے تعلیم کا ایک محافظ ماحول فراہم کرنا اُن کے حدود اُن کے کمیونیٹیوں میں عورتوں کے اختیار کیطرف ایک بڑا قدم تصور کیا جارہا ہے، جسطرح کہ تعلیم یتیموں کیلۓ ایک طاقتور ہتیار ہے تاکہ وہ جانیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں اور کسطرح اِسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

 افغان ڈیویلپمنٹ پراجکٹ اینیشیئٹیو نے اُن کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کیلۓ اپنا مشن شروع کیا ہے۔ کلاسز میں انٹرنیٹ کے تعمیر اور اُنہیں انٹرنیٹ کیساتھ ملانا پس یہیں وہ کچھ ہے جو لڑکیاں اپنے سکولوں میں چاہتے ہیں۔

 

ایک کلاس کو بنیادی سیکھنے کے آلات کیساتھ بدل کرموجودہ ٹیکنالوجی کے سہولیات کیساتھ ایک نیا کمرہ جماعت بنانا بالکل پُراثر ہے۔

.

یہ بھی بہت سے تخلیقی اور الھامی عورتوں کیساتھ متعارف کرایا گیا تھا جس کا تعلیم، سپورٹس، سیاست، سوشل میڈیا اور فلم سازی کیطرف بڑا رجحان ہے جو دنیا میں عورتوں کے اختیار تک لے جاتا ہے۔ مجھے لیورین لاؤلیس کیساتھ متعارف کرائی گئ تھی جوکہ جیوگیٹاؤن یونیورسٹی میں امریکی افغانی وومن کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہے۔

فلم میکس میں ھم نے وومن کے اینیکس ڈال دیا جوکہ ایک تعاملاتی پلیٹ پارم ہے جو ویڈیو، ہدایتی پروگراموں اور بلاگ کہانیوں جو تعلیم، فنون، کاروبار، سپورٹس اور دوسرے قسم کے موضوعات کیساتھ عورتوں کے اختیار کو سہارہ اور ترقی دیتی ہے۔

 

ایڈورڈ زیلم کے کتاب زَربل مسالہ میں سے ایک افغانی محاورے کا حال دینا چاہوں گا جو کہتی ہے " بیہیشت زریی پایی مدر است"، ماؤں کے قدموں تلے جنت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کے ماؤں کا دنیا میں بہت اھم کردار ہوتی ہے۔ ہاں سب سے پہلے ایک ماں ہونے سے ہٹ کر وہ ایک عورت کے کردار کررہی ہے اور اُن کے ساتھ صرف اِن کے گھروں کے اندر نہیں بلکہ باہر معاشرے میں بھی بہت بااثر کردار ہوتے ہیں

 



About the author

HayatullahSalarzai

Hayatullah Salarzai Finished MBA on Pakistan and now working Afghan citadel as translator he is looking to apply for PHD in one of the international universities very soon.

Subscribe 0
160