نیویارک سے فیریشتھ ، استقبال فٹ بال ٹیم کیطرف سے عورتوں کے اختیار اور افغانستان میں سپورٹس

Posted on at

This post is also available in:

بین الاقوامی خواتین کے دن کے شروعات سے آج تک میں نے افغانستان میں خواتین کے متعلق بہت اچھے خبریں اور اِن کے بڑے کامیابیوں کے بارے میں پڑھا ہے۔ اِس وقت خبریں عورتوں کے متعلق سپورٹس میں خاص کر فٹ بال میں ہیں۔ افغانستان فیڈریشن وومنز کمیٹی نے ائی ڈبلیو ڈی کو منانے کیلۓ گرلز فٹ بال چیمپئین شِپ منعقد کیا ہے۔


مقابلہ 14 مارچ سے شروع ہوچکی ہے اور چار دن تک جاری رہیگی۔ افغانستان خواتین فٹ بال ٹیم کے ارکان کیطور پر اچھے کھلاڑی منتخب کیۓ جائینگے۔

 حالیہ میں استقبال فٹ بال ٹیم نے افغانی لڑکیوں کر تربیت دینا شروع کیا ہے تاکہ خواتین کا استقبال فٹ بال ٹیم بنائیں۔

 افغانستان کے شمال کیطرف مزارِ شریف، بالخ صوبہ میں معذور لڑکیوں کا باسکٹ بال ٹورنمنٹ شروع ہوا ہے۔ اِس کا مقصد بالخ میں معذور باسکٹ بال ٹیم کیلۓ سب سے اچھے چھ لڑکیوں کا منتخب کرنا ہے۔ اِس ٹورنمنٹ کا مقصد افغانستان میں عورتوں کے خلاف تشدد کا خاتمہ تھی۔

 

سپورٹس صرف ایک جسمانی مشق نہیں ہے بلکہ یہ آپکے روحانی مضبوطیوں کو ترقی دینے والا ایک بڑا طریقہ بھی ہے خاص کر افغانستان میں عورتوں کیلۓ جو بہت سالوں سے اپنے گھروں میں گزارتی ہیں اور معاشی سرگرمیوں سے دور رہتی ہیں۔ یہ تمام عورتوں کیلے ایک دوسرے کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہونے اور زیادہ مدد گار عمل کا بھی ایک بڑا راستہ ہے۔

 کل میں ایک خاتوں فلم ساز اریڈنا الوراڈو سے ملی جو اقوامی متحدہ میں کام کرتی ہے۔ اُنہوں نے اپنے نظریات ظاہر کی اور بتایا کہ کسطرح افغانی چھوٹے عمر کے لڑکیاں فلم ساز انڈسٹری میں شامل ہوسکتی ہیں جوکہ فلمی پیداوار اور اشاعت پر مشتمل ہیں۔ افغانستان میں عورتوں کے اختیار کیلۓ خاص کرلڑکیوں کیلۓ یہ اھم طریقوں میں سے ایک ہے جو دفتر میں کام کرسکتی ہیں یا حتیٰ کہ گھروں میں لیکن اپنے پیغامات کو سارے دنیا میں پیھلاتی ہیں۔

 میں یازمینی اربولیڈا سے بھی ملی جو نیویارک شہر میں ایک ملٹی میڈیا فن کار ہے۔ وہ " وی بیلیو اِن بالونز" پراجیکٹ کو بھی چلاتا ہے جوکہ ایک بین الاقوامی مہم ہے اور مستقبل میں قریب افغانستان کابل کے لوگوں کیلۓ 10000 گلابی غبارے شئیر کرے گا۔ یہ جاپان، انڈیا اور کینیا میں کیا تھا۔

 

میں نے اُس کے ساتھ ایک ویڈیو ملاقات کیا تھا اور یہ بہت جلد شائع کیا جاے گا۔ میں نے اس حرکت سے بہت سے لوگوں کے تلفین کیا ہے۔ یہ ہمیشہ وہ معاملہ نہیں ہے کہ لوگوں کو اُٹھانے کیلۓ یا سہولیات فراہم کرنے کیلۓ بڑا رقم خرچ کرتے ہیں، یہ زیادہ تر آپکے جاری کام کے ضابطہ اخلاق اور تخلیق کے متعلق ہوتا ہے۔ اگرچہ اپ ایک جنگ کے جگہ میں رہتے ہو تو اسمان میں غباروں کو دیکھو جب آپ ایک نۓ دن کے شروعات کرتے ہو۔ یہ اپکو اُمیدیں دیتے ہیں اور اپکے چہرے پر مسکراہٹ لے اتا ہے۔  

 پاکس پاپولی جوکہ ایک لاطینی " لوگوں کے امن" کیلۓ ہے۔ یہ لوگوں سے لوگوں تک امن سازی کا ایک پروگرام ہے۔ اُنہوں نے میرے ساتھ بین الاقوامی خواتین کے دن کیلۓ ایک ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ھم نے افغانستان میں اور اِس کے مستقبل میں خواتین کے مسائل کے بارے میں باتیں کی۔

 میں ایڈورزیلم کے کتاب زَربل مسالہ سے ایک افغانی محاروے کا حوالہ دینا پسند کرونگا جو کہتی ہے، "کوہ ہار قدر بولند بَشَد، سری خود راہ درَد" جو کہ اگرچہ ایک پہاڑ جتنا بھی اُونچا ہو اُس کے سر پر راستہ ضرور ہوتی ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی کام ناممکن نہیں ہے اُس کیلۓ ایک راستہ ہوتی ہے۔

 



About the author

HayatullahSalarzai

Hayatullah Salarzai Finished MBA on Pakistan and now working Afghan citadel as translator he is looking to apply for PHD in one of the international universities very soon.

Subscribe 0
160