گونگے بہرے حکمرانوں کا راج

Posted on at


 قوم پر فاقے بھنگڑے ڈال رہے ہیں انصاف کےلئے عوام پولیس ، عدالت کے پاس جانے سے کترانے لگے ہیں سرکاری ادارے بدعنوان نااہل لوگوں سے بھرے پڑے ہیں رشوت نہ دینے والوں کے کاموں میں نقص نکال لیا جاتا ہے ناجائز کاموں کےلئے بھی عوام سرکاری اداروں میں زلت اٹھانے پر مجبور ہیں آٹھ ہزار ماہانہ کمانے والے کو دس ہزار کے بجلی بل آنا شروع ہو گئے ہیں گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی لاقانونیت ناقابل برداشت ہو چکی ہے لوگ اپنی زندگی سے مکمل بے زار ہو کر بلبلا رہے ہیں میڈیا پر عوام کی چیخیں واضح سنائی دیتی ہیں مگر افسوس ہمارے گونگے بہرے حکمرانوں کو کچھ سنائی نہیں دے رہا بادشاہ سلامت اپنی بھوکی ننگی عوام کو چھوڑ کر سیر سپاٹوں کےلئے یہ حکمران پورے جہاز بھر کر دوروں پر جاتے ہیں اور لاغر قوم کے جسم سے سب کچھ نچوڑ کر چند دنوں میں کروڑوں کے اخراجات کرتے ہیں اور بھوکی قوم کو کئی سالوں سے خوشحالی کا جھانسہ دے رہے ہیں اس ملک میں سیاست دانوں کے دور قوم کےلئے خوفناک ثابت ہوئے ہیں۔ ان ظالموں نے ملک و قوم کو بے رحمی سے لوٹ کر بھکاری بنا دیا ہے تاکہ ان بھوکے ننگوں کو روٹی کپڑا مکان کا جھانسہ دیکر ہمیشہ ووٹ حاصل کرتے رہیں پارلیمانی نظام صرف مال دار اور حکومتی لوگوں کی لوٹ مار کا نام ہے گیارہ سو سے زیادہ ارکان ہیں ان کی مراعات تنخواہیں اور عالیشان فضول خرچے اربوں روپے قومی خزانہ پر بہت بڑا بوجھ ہیں۔ ان خون چوسنے والوں نے راتوں رات آپس میں ملی بھگت کر کے اپنی تنخواہوں مراعات میں کئی گنا اضافہ کروا لیا تھا جبکہ مزدور کی تنخواہ میں صرف اضافے کا اعلان ہوتا ہے جبکہ آج تک کسی مزدور کو حکومتی اعلان کے مطابق تنخواہ نہیں مل سکی مگر یہ گونگے بہرے اب بھی روایتی نعرے لگا کر عوام کو بے وقوف بنانے میں مصروف ہیں۔عرصہ کئی سال سے ملک و قوم کو خوشحالی کی طرف گامزن کر دیا ہے معیشت مضبوط ہو گئی ہے بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے جیسے نعرے لگانے میں مصروف ہیں جبکہ ان کی غلط حکمرانی نے پاکستان کے قیمتی منافع دینے والے ادارے مکمل کھوکھلے کر دئےے ہیں۔ گزشتہ دور میں جرائم پیشہ لوگوں کو بھی اہم عہدوں پر فائز کیا جاتا رہا ڈاکو پولیس افسر بنائے گئے ایک چپڑاسی کی اہلیت رکھنے والے بڑے بڑے اداروں کو کنٹرول کرتے رہے اور کھربوں روپے کما کر دوسرے ممالک میں بڑے بڑے کاروبار کرتے رہے یہ ظالم لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کا اعلان کر کے صرف ایک دوسرے کو بلیک میل کرتے ہیں جبکہ لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کا ہرگز بندوبست نہیں کرتے کیونکہ یہ سب چور ہیں اگر صرف سیاست دانوں اور ان کے کارندوں سے لوٹی ہوئی دولت واپس کروائی جائے تو ملک و قوم دنوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہے یہ سیاست دان ہی ہیں جو اپنا مفاد پورا کر کے ملک و قوم کو عظیم بنانے والا منصوبہ کالا باغ ڈیم نہیں بننے دیتے۔ ملک و قوم کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ حکمرانوں کی نااہلی اور ان کے کارندوں کی بے رحم کرپشن ہے یہ ملک چلانے اور انقلابی اقدام کرنے کی معمولی صلاحیت بھی نہیں رکھتے جبکہ سب سے زیادہ قومی خزانہ پر ان سیاسی حکومتی اراکین کا بوجھ ہے ان کی حفاظت اور پروٹوکول پر لاکھوں روپے ایک شخص کا خرچہ آتا ہے، اس لئے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ہمارے وزیر مشیر حکمران کس بے دردی سے قوم کا خون چوس رہے ہیں جبکہ کارکردگی زیرو ہے۔ قوم کو مزید تباہی سے بچانے کےلئے ملک میں فوری صدارتی نظام قائم کیا جائے تاکہ قوم کو ان خون کے پیاسوں سے نجات مل سکے



About the author

Nidaa

Hiiiii I am Nidaaaa

Subscribe 0
160