ایلیسا مونٹانی اور دی جی ایم آر ایف نے نوجوانوں کی جانیں بچائیں

Posted on at

This post is also available in:

دوران جنگ بچوں کے اعضائ سے محروم ہونے کی کہانیاں ہمیشہ ہم سنتے آئے ہیں، یا پھر بارودی سرنگ پر پائوں آجانے سے زخمی ہونے کی۔ چند لوگوں نے تھی کم پھوک کی تصاویر نہیں دیکھیں، ویتنام جنگ کے دوران لی گئی بری طرح جلسنے والی لڑکی کی انعام یافتہ تصویر۔

گلوبل میڈیکل ریلیف فنڈ بخوبی آگاہ ہے کہ یہ بچے ان تصاویر اور کہانیوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ ١٩٩٧ میں تشکیل پانے والا ادارہ، دی جی ایم آر ایف ان بچوں کی مدد کرتا ہے جو کسی بیماری، قدرتی آفات یا جنگ کی وجہ سے اپنے اعضائ انکھیں، یا پھر جلھس گئے، یا پھیر زخمی ہو گئے۔

اس کی تشکیل کے بعد سے اب تک یہ غیر منافع بخش ادارہ یورپ، افریقہ ، ایشیا ، میڈل ایسٹ، سے ١٠٠ بچوں کو علاج فراہم کیا ہے جو کہ اپنی انکھیں اور اعضائ کھو چکے تھے۔

اس ویڈیو میں فرشتے فروغ اس ویڈیو میں جی ایم آر ایف کے بانی کا انٹرویو کر رہی ہیں۔ ایلیسا مونٹانی۔ مونٹانی کہتی ہیں کہ ان کا ادارہ ایک ادارہ سے بڑھ کر ہے۔ یہ ان بچوں میں واپس زندگی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اور ان کی روح اور جسم کو واپس صھیح کر رہا ہے۔

مونٹانی نے مزید کہا کہ ان کا ادارہ بچوں کو نئے دوست بنانے اور نئے کلچر سے متعارف کرواتا ہے۔ کیونکہ یہ بچے ٢٢ ملکوں سے امریکہ میں سفر کرتے ہیں۔ ان کو موقع ملتا ہے اپنے کلچر اور تجربات اپنے ساتھ لانے کا۔

ادارے کی سب سے عظیم بات یہ ہے کہ ان کے رابطے بچوں کی زندگی میں بھی شامل ہیں، دی جی ایم آر ایف کا ٹویٹر پیج اور میڈیا آئولیٹس جی ایم ار ایف کی کامیابی کی مسسلسل داستان نشر کرتا رہتا ہے، جبکہ جی ایم آر ایف فیس بک پیج اس کا علاج کے منتظر بچوں کا شو کیس ہے ۔

مونٹانی کی بچوں کی مدد کے سسلسلے میں باتیں جاننے کے لیے دیکھیں کہ کیسے ادارے نے اس کی زندگی بدل کر رکھ دی۔ 

 

 

گلوبل میڈیکل ریلیف فنڈ  کے بارے میں مزید معلومات کے لیے ان کی ویب سائٹ وزت کریں۔  GMRFchildren.org.

مزید فلمیں ورلڈ چینجنگ ویمن لائک مونٹانی کےبارے میں جاننے کے لیے وزٹ کریں  ویب ٹی وی

 



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160