جنگیں ھمیشہ خوفناک ہوتیں ہیں کیونکہ اسکی وجہ سے اموات اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جو جنگیں پہلے ھو چکیں انکا خوف ابھی بھی لوگوں کےدلوں میں ہے حالانکہ اس وقت جنگی ہتھیار بہت سادہ تھے پھر بھی لوگ مارے جاتےتھے اور بیماریاں پھلتی تھیں جنگی آلات کم تھے لیکن ان کی قیمتیں زیادہ تھیں
جدید جنگیں پہلی جنگوں کے مقابلے میں خوفناک ہوتی ہیں یہ سلسلہ انیسویں صدی میں شروع ہواجیسے ہی دنیا ترقی کرتی گئ جنگی آلات بھی جدید ہوتے گے جدید جنگوں میں پہلی جنگ بن گئ جسکی وجہ سےلاکھوں لوگ موت کا شکار ہوے اس وجہ سے جدید جنگوں کا خوف لوگوں کے دلوں میں بیٹھ گیاان جنگوں کے اثراتات اب بھی کئ ممالک میں باقی ہے جاپان(ہیروشیما اور ناگاساکی) روس اٹلی وغیرہ شامل ہے افغانستان اور پاکستان بھی انہی جنگوں کی لپیٹ میں ہیں
جن ممالک میں جنگ ھوتی ہیں انکا تعلیمی نظام کافی پییچھے رہ جاتا ہے اقوام متہدہ کو چاہیے ان ممالک میں جنگ بندی کرائی جاے اور ان ممالک میں تعلیمی نظام کو بہتر بنایا جاےجیسے جیسے لوگ تعلیم یافتہ ھونگےوہ جنگوں سے دور ہوتے جائینگے اور انک دلوں سے جنگ کا خوف ختم ہو جاے گا اور تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ ان ممالک کی معیشیت بھی بہتر ہوگی مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کو بھی تعلیم دی جاےتا کہ ایک اچھے معاشرے کی بنیاد رکھی جا سکے۔