نعمت یا لعنت

Posted on at


اس وقت ہمارے ملک پاکستان میں بلخصوص اور اسلامی ملکوں میں بالعموم،ایک بژھتا ہوا رجہان یہ ہے کہ لوگ اپنا وطن چھوڑ کر مغربی ملکوں میں آباد ہونا چاہتے ہیں۔اور اس میں شک نہیں کہ ہمارے ان ملکوں کے حالات ایسے نا گفتہ بہ ہیں کہ نا امن و امان ہے نہ باعزت روزگار،نہ قابلیت اور محنت کی کما حقہ قدر،انصاف مفقود ہے،اور بد عنوانی کا دور دورہ ہے۔لوگ ان چیزوں سے گبھرا کرباہر نکلنا چاہتے ہیں۔میری سوچی سمجھی راۓ یہ ہے کہ یہ ممالک ایکمسلمان کے مستقل قیام ک لایٔق نہیں ہیں

پہلی بات تو یہ ہے کہ ان ملکوں میں شہری سہولتیں یہاں سے کہیں زیادہ میسر آ جاتی ہیں۔لیکن انسان آخری عمر تک دوسرے،تیسرے درجے کا انسان رہتا ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ یہ شہری سہولتیں انسان کو عمومااپنے دین اپنی اقدار اور اپنے بچوں کے روحانی مستقبل کی قیمت پر ملتے ہیں۔بچوں اور خاص طور پر بچیوں کی تربیت ان ممالک کے رہنے والے مسلمانوں کا سب سے بڑا مسلۂ ہے۔والدین بچوں کو عام تعلیمی اداروں میں پڑھانے پر مجبور ہیں۔وہاں کا نظام نصاب اور ماحول ایک عغیرت مند انسان کے لیۓ تقریباَ نا قابل برداشت ہیں۔تیسری بات یہ ہے کہ بہت سے مغربی شہروں میں مساجد اور اسلامی مراکز کے قیام کے باوجود ان ملکوں کے بیشتر باشندے اذان کی آواز تک سے محروم ہیں۔مسجد کے قریب گھر نا ہو توبہت سے لوگ نماز با جماعت بلکہ جمعہ تک سے محروم رہ جاتے ہیں۔انسان کے دل سے خدا نا خواستہ حلال وحرام کی فکر مٹ جاۓ تو بات دوسری ہے۔لیکن یگر کسی کے دل میں اس فکر کی کویٔ رمق ہے تواس کے لیۓ قدم قدم پر مشکالات۔

اس میں کحچھ شک نہیںکہ جو مسلمان وہاں جا کر آباد ہوۓ ہیں۔ان میں بے شمار ایسے غیور مسلمان ہیں جنہوں نے ان حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،اور اپنے اسلامی تشخص کو برقرار رکھا۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160