انسانی دماغ اور کمپیوٹر میں فرق

Posted on at


انسانی دماغ اور کمپیوٹر میں فرق کو صرف ایک لفظ ’’ الجھاؤ‘‘ سے ظاہر کیا جا سکتا ہے۔ ایک بڑے دودھ پلانے والے جاندار کا دماغ اس کی جسامت کے مقابلے میں انتہائی پیچیدہ چیز ہے۔ انسانی دماغ کا اوسط وزن ۳ پاؤنڈ ہوتا ہے۔ لیکن ۳ پونڈ کے اس مادہ میں ۱۰ کھرب اعصابی تار اور ۱۰۰ کھرب چھوٹے چھوٹے خلیے ہوتے ہیں۔ یہ کھربوں خلیے انتہائی پیچیدہ نظام کے تحت ایک جال کی شکل میں جکڑے ہوتے ہیں۔ جس کا سلجھانا تا حال انسانی بس کی بات نہیں۔ انتہائی پیچیدہ کمپیوٹر کا موازنہ انسانی دماغ کی پیچیدگی سے نہیں کیا جا سکتا۔ کمپیوٹر کے بٹن اور اجزاء کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے نہ کہ کھربوں میں جیسا کہ انسانی دماغ ہے۔ کمپیوٹر کے بٹن صرف کمپیوٹر کو چلانے اور بند کرنے کے کام آتے ہیں۔ جبکہ انسانی دماغ کے خلیہ کی ساخت انتہائی پیچیدگی کی حامل ہوتی ہے۔



سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کھبی کمپیوٹر سوچتا ہے۔ اس سوال کے جواب انحصار لفظ سوچنا، کی ترجمانی پر ہے۔ اگر کسی ریاضی کے سوال کا حل کرنا سوچنے کا فعل ہے تو پھر کمپیوٹر سوچتا ہے بلکہ انسان سے کہیں زیادہ تیز سوچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بلا شبہ کئی ریاضی کے سوال ایک کمپیوٹر مشینی انداز میں ایک خاص عمل کو بار بار دہرانے سے حل کرلیتا ہے۔بلکہ ایک سادہ کمپیوٹر بھی سوال حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اکثر یہ کہا جاتا ہےکہ ایک کمپیوٹر خاص پروگرامنگ کے تحت کام کرکے سوالات حل کرتا ہے اور یہ ایک کمپیوٹر صرف اسی صورت میں کرتا ہےجسکی پروگرامنگ ایک آدمی نے کی ہو۔ ہمیں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیےکہ انسانی افعال بھی ایک خاص پروگرامنگ کے تحت سرانجام پاتے ہیں ہماری تمام صلاحیتیں ان پروگرامنگ کی تحت کام کرتی ہیں۔



انسانی پروگرامنگ ایک پیچیدہ فعل ہے جس کا نام ہم نے ’’ سوچنا ‘‘ رکھا ہے۔جس کا اظہار ہمارے تخلیقی کام میں ہوتا یے چاہے تخلیقی کام کوئی تحریر ہو یا موسیقی ہو یا کوئی سایٔنس کی تھیوری ہو یا پھر کوئی دقیق اخلاقی فیصلہ ہو۔ اس نقطہ نظر سے دیکھا جاۓ تو ایک کمپیوٹر یا عام انسانی دماغ سوچنے کی اس استعداد سے محروم ہے۔ یقینا ایک کمپیوٹر یہ کام سرانجام دے سکتا ہے۔ بشرطیکہ اسے اتنا ہی پیچیدہ بنایا جاۓ۔ جتنا کہ انسانی دماغ ہے۔ اگر اسے انسانی دماغ جیسا پیچیدہ بنا دیا جاۓ تو یہ انسانی دماغ کا نعم البدل ہو گااور وہ سارے کام سرانجام دے گا جو انسانی دماغ انجام دیتا ہے۔



لیکن انسانی دماغ صرف ایک ایسا مادہ نہیں جسکی ساخت انتہائی پیچیدہ ہے بلکہ یہ کچھ اور بھی ہے۔ بظاہر انسانی دماغ خلیوں کا مجموعی ہے جو ایک خاص ترتیب سے کام کرتے ہیں اور خلیے کی ساخت ایک خاص ترتیب میں رکھے ہوۓ چھوٹے چھوٹے ذروں کی وجہ سے ہے اگر دماغ اس کے علاوہ کچھ اور بھی ہے تو ابھی تک اس کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔ اگر اس نقطہ نظر سے دیکھا جاۓ تو دماغ جیسے پیچیدہ مادہ کی نقل اس جیسی پیچیدہ مشین میں بھی ممکن ہے۔




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160