ہماری معاشی بدحالی کا حل

Posted on at




ہماری معاشی بد حالی کا حل بینکاری نظام کی اصلاح میں مضمرہے۔سمجھ دار لوگ دوسروں کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ نسبتاً کم سمجھ بوجھ والے غلطیاں کرکے اور ٹھوکریں کھاکر سمجھتے ہیں۔ لیکن تیسرا طبقہ ایسے لوگوں کا ہے۔ جو نقصان اٹھاکر اور تکلیفیں جھیل کر بھی سیکھنے کی صلاحیت سے عاری ہوتے ہیں۔ ہمارا معاملہ معاشی معاملات میں کچھ ایساہی ہے۔



 


ہماری معاشی بدحالی کی وجہ ہمارے ملک میں جمہوریت کی آڑ میں بدترین معاشی آمریت ہے۔ ہمارا بینکاری نظام کمیونسٹ آمریت کی راہ پر استوارہے۔ جو بلاشبہ ایک شیطانی نظام سے کم نہیں۔ بینک جو کسی ملک کی معاشیات میں ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں۔ وہ حکومتی کنٹرول میں انحطاط اور بدنظمی کا شاہکار بنے ہوئے ہیں۔ اُن کے ذریعے حکومت اپنے حواریوں کو نوازتی ہے۔



 


‘‘لوٹا’’ سازی میں سرمایہ کاری کا قبیح جرم کرتی ہے۔ معاشرے کی اخلاقی قدوں کو تباہ برباد کرتی ہے۔ ہم آئے دن اخبار میں پڑھتے اور ٹیلی وژن پر دیکھتے اور سنتے ہیں۔ کہ فلاں فلاں صاحبان نے اتنا قرض ہضم کر لیا اور اتنا معاف کروا لیا۔ اب حد یہاں تک پہنچ گئی ہے۔ کہ یہ قرضے کئی کھرب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔




160