فنی و زرعی تعلیم

Posted on at


 

کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار اس ملک کی زراعت اور صنعت پر ہوتا ہے زراعت اور صنعت چاہے چھوٹی ہو یا بڑی اس میں فنی و زرعی تعلیم اور اسکے ماہرین کی ضرورت پڑتی ہیں اس سے ملک کی زرعی اور صنعتی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے

آجکل کے جدید دور میں انسان کی سب سے اہم ضرورت پیشہ ورانہ فنی تعلیم ہے یورپی ممالک میں صنعتی  انقلاب کی وجہ سے ضروریات میں تبدیلی آگئ ہے اور یوں پیشہ ورانہ اور فنی تعلیم کا  اجرا ہوگیا جو آج کے دور کی آواز ہے  دور حاضر میں فنی و زرعی تعلیم وقت کا تقاضا ہے  آج دنیامیں وہی ممالک اور قومیں حکمرانی کر رہیں ہیں جنہوں نے فنی اور سائنسی علوم میں ترقی کی ہےانسانی ترقی نے آج کے دور کے انسان کو پیٹ پالنے کے لیے  نئے کام اور پیشہ ورانہ ہنر سیکھنے پر مجبور کر دیا ہے

مغربی ممالک میں سب سے پہلے عام تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کا بھی اہتمام کیا وہاں پر ہر طالب علم کو آدھا وقت فنی تعلیم کو دینا پڑتا ہے فنی تعلیم با عزت روزی کمانے کا زریعہ ہےاس لیے اس کی تعلیم لازمی ہے زرعی و صنعتی شعبے کسی بھی ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں جدید زرعی آلات سے پیداوار میں اضافہ فنی مہارت سے منسلک ہے

آج کے جدید دور کی ضرورت ہے کہ آئندہ نسلوں کو فنی و زراعی تعلیم سے بہرہ ور کر کے ایک کارآمد شہری بنایا جائے ۔  



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160