احکام کی بالادستی

Posted on at


اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو مختلف صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ اور ہر انسان کا کردار اس کا آئینہ ہوتا ہے۔ جس سے ہم کسی شخص کی پوشیدہ صلاحیتوں کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ انسان کو اللہ تعالیٰ نے مختلف درجے عطا کیے ہیں۔ لیکن یہ صرف تقویٰ کی بنا پر ہے۔




الغرض آج کے دور میں لوگ مختلف عہدوں پر فائز ہیں۔ جس کی بنا پر انہیں ذمہ داریاں بھی سونپی گئی ہیں۔ لیکن وہ ان ذمہ داریوں کو اپنی ذمہ داری نہیں سمجھتے۔ جو لوگ اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔ وہ دوسرے انسان کی بات سننے تک تیار نہیں۔ لہزا وہ بغیر کسی سفارش یا رشوت کے کام نہیں کرتے وہ اپنے فرائض سے عاری ہیں۔ جس کی بنا پر انصاف صرف نچلے طبقے کے لوگوں کو حاصل نہیں۔




اللہ تعالیٰ نے حضرت عمرؓ کو بہت بڑی سلطنت کا خلیفہ مقرر کیا۔ وہ رات کو گلیوں میں گشت کرتے تھے۔ تاکہ میری حکمرانی میں کوئی بھی جاندار تکلیف میں ہوا تو اللہ تعالیٰ کے ہاں کیسے جواب دہ ہوں گا۔ لہزا آج کے دور تمام احکامات صرف نچلے طبقے کے لوگوں کے لئے ہیں۔ اعلیٰ عہدوں پر فائز امیر لوگ ان کی پرواہ نہیں کرتے۔




ہمیں کوئی بھی احکامات دوسروں پر لاگو کرنے سے پہلے خود اُس کو عملی طور پر اپنانا چاہیے۔ تب ہم دوسروں کو اس پر عمل کروا سکتے ہیں



160