مزاق کرو، پر کسی کا مزاق مت اڑاؤ

Posted on at


کسی بھی معاشرے میں رہتے ہوئے ہمیں امن کے ساتھ رہنا چاہئے۔ ہمیں ایک دوسرے سے پیار کرنا چاہیے اور اور نفرتیں نہیں پھیلانی چاہیئں۔

اس نظریے کو مدنظر رکھ کر مزاق اور مستی کرنا ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔  مزاق میں وہ تمام اسباب پائے جاتے ہیں جو ایک انسان کے لیے خوشی کا سبب بن سکتے ہیں اور حتیٰ کہ ایک غمگین انسان کو بھی ہنسنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ ایک اچھا مزاق ہماری پریشانیوں کو بھلا سکتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس غم کو ختم کر دیتا ہے۔

جہاں تک مزاق اڑانے کی بات ہے اس سے کسی کا کوئی دوست نہیں بنتا۔ وہ نفرتوں کے بیج بوتے ہیں اور دوستوں میں دشمنیاں پھیلاتے ہیں۔ اس لیے مجموعی طور پر ہم یہ کہتے ہیں کہ مزاق اڑانے سے بہتر ہے کہ ہم صرف مزاق کریں۔

"ہم کیوں غمگین ہوں جبکہ ہم خوش رہ سکتے ہیں"

اوپر کہی گئی کہاوت سے کوئی نارضامندی کی ہمت نہیں کر سکتا۔ ہمیشہ غموں کو بھلانا بہتر ہوتا ہے اور روشن اور خوشحال مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے۔ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ آپ کا غمزدہ چہرہ اور الجھا ہوا رویہ آپ کے مسائل کو حل نہیں کر سکتا۔ اگر آپ کا دل مطمئن ہے تو آپ اپنے مسئل کا حل ڈھونڈ سکتے ہیں۔

دوسروں کو خوشی دینے کی ایک عظیم مثال "چارلی چپلین" ہیں۔ میں اسے سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ اس نے اپنی زندگی دوسروں کو خوشی دینے میں گزار دی۔ اس قسم کے لوگ صدی میں ایک مرتبہ جنم لیتے ہیں۔ لوگوں کو خوشی دینا اللہ کی طرف سے اس انسان کو تحفہ ہوتا ہے جو غمگیں لوگوں کو خوش کرتا ہے۔

ہمیشہ یاد رکھو کہ آپ کی یہ زندگی خدا کی طرف سے آپ پہ بہت بڑی رحمت ہے۔ یہ صرف ایک مرتبہ ملتی ہے۔ اس کا ہر لمحہ انمول ہے اور جتنا ہو سکے اس کا لطف اٹھانا چاہیے۔ یہ ہماری بہت بڑی حماقت ہو گی اگر ہم اسے غم اور دکھ میں گزار دیں۔



About the author

kanwalkhan

My name is Huma Khan. I am a student of B.S gender studies. I was in search of a platform for showing my abilities to the world by writing blogs. Now, i found filmannex for showing my passion about writing blogs. And i am very happy being a part of…

Subscribe 0
160