حرام مال دلوں کو پتھر بنا دیتا ہے

Posted on at


بے شک موت برحق ہے جس کی موت جس طرح لکھی گیٔ اسی طرح آنی ہے کوئی دہشت گردی کا نشانہ بنتا ہے تو کوئی حادثے کا شکار ہو جاتا ہے کوئی سن گدل قاتل بن کر بے گناہ انسان کو موت کے گھاٹ اتارنے کے بعد خود بھی تختہ دار پر لٹک جاتا ہے۔ زندگی اور موت کے اس کھیل میں مقتول کے ورثا، پولیس اور قاتلوں میں آنکھ مچولی کا کھیل بھی ساتھ ساتھ جاری رہتا ہے، پولیس کبھی قتل کو پکڑنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو کبھی ناکام رہتی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بے گناہوں کا خون بولتا ہے، اکثر قاتلوں کواسی دنیا میں سزا مل جاتی ہے جبکہ بچ جانے والوں کو روز محشر کا حساب دینا ہو گا۔

رحیم یار خان میں تین لالچی دوستوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کی مدد سے معمولی تاوان کی خاطر جیتے جاگتے نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔واردات بھی ایسے انداز سے کی کہ کوئی ثبوت نہیں چھوڑا مگر بے گناہوں کا خون بولتا ہے پولیس نے اندھے قتل کا سراغ لگاتے ہوۓ نہ صرف تینوں سنگ دل قاتلون کو گرفتار کر لیا بلکہ لاش بھی برآمد کر لی۔

اس اندھے قتل کا سسراغ کبھی نہ ملتا لیکن ملزموں نے لالچ میں آ کر مقتول کے ورثا سے تاوان بھی طلب کیا لیکن یہ رقم اتنی قلیل تھی کہ پولیس کو دال میں کچھ کالا محسوس ہوا اور اسی شک نے ان پر تفتیش کے کچھ راستے کھول دیے۔ پولیس حرکت میں آ گیٔ۔ ایک ماہ کے بعد ان تھک جدوجہد کے بعد چالاک ملزموں کو حراست میں لے لیا تفتیش کرنے پر ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوۓ لاش بھی برآمد کرا دی۔قتل کی اس گھناؤنی واردات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہمارا معاشرہ کس قدر پستی میں گر چکا ہے  نادان انسان اپنے خالق ، مالک اور رازق کی عنایتوں کو بھول کر دنیاوی عیش  و عشرت کے لییۓ غلط طریقے سے پیسہ کمانے میں لگا ہوا ہے موت سے پہلے کی زندگی کو پر تعیش بنانے کے لیۓ دنیا میں بھی تکلیفیں اٹھا رہا ہے اورموت کے بعد بھی عزاب الہی کا سامنا کرے گا



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160