کشمیری عوام آزادی چاہتے ہیں

Posted on at


 

جب پاکستان بنا تو ریاست جموں کشمیر کو ان کی عوام پر چھوڑدیا کہ وہ پاکستان یا ہندوہستان جس کے ساتھ الحاق کرناچاہے یا پھر آزاد ریاست بنا لیں لیکن ۱۹۴۸ میں ہندوہستان نے مداخلت کرتے ہوئے اپنی فوج زبردستی ریاست کشمیر میں بیھج دی کہ یہ ریاست ہندوہستان کا حصہ ہے تب سے ریاست کشمیر کی عوام پریشانیوں اور مسائل کا شکار ہیں بلکہ یہ کہنا مناسب ہو گا کہ ریاست کشمیر کی عوام نفسیاتی مریض بن چکی ہے امن اور سکون کا دور دور تک نام و نشان ہی نہیں ہر طرف چیخ و پکار اور رونے کی آوازئیں نہ جانے کشمیری عوام کس جرم کی سزا بھگت رہے ہیں

ریاست کشمیر کا ہر شخص پیدائشی غلام بنتا جا رہا ہے اور کشمیری عوام اس غلامی سے آزادی چاہتے ہیں اور یہ عوام ۶۵ سال سے اپنی آزادی کو پکار رہے ہیں مگر ریاست کشمیر میں کہی بھی آزادی کی امید نظر نہیں آرہی کشمیر کی مظلوم عوام کو اب تک ان کا حق نہیں مل سکا اور اب اس مظلوم عوام کا آزادی اور انصاف کا خواب تعبیر ہوتا دیکھائی نہیں دے رہا مگر اس عوام نے ہمت نہیں ہاری آج نہیں تو کل ضرور کشمیر میں آزادی کی شمع روشن ہوگی کیونکہ ہر اندھیری رات کے بعد ایک روشن صبح ضرور ہوتی ہے

کشمیری عوام نے اب ظلم کی تاریک راتوں کو ختم کرنے کا قصد کرلیا ہے کشمیر کی آزادی کے لیے کوشاں تحریک آزادی ایک بہت بڑی قوت بن ابھر رہی ہے آزادی کا یہ سفر منزل تک پہنچانے میں سب سے بڑی روکاوٹ اغیار ہے اور جب تک ان سے چھٹکارا حاصل نہین کیا جاتا اسوقت تک یہ مقصد پورا نہیں ہو سکتا کشمیری عام کے پاس وسائل کم اور مسائل بے پناہ ہیں تو جب تک ہم اغیار کی غلامی کی زنجیریں نہیں توڑے گے اس وقت تک مسائل کم نہیں ہونگے

اور یہ اسوقت ممکن ہے جب کشمیری عوام اپنے رہنما کو اپنے لیے خود چنے گی کیونکہ موجودہ رہنما تو کشمیری عوام کی فلاح وبہبود کے حوالے سے ناکم ہوچکے ہیں اسوقت ان کو ایک نڈر بے باک اور جرات مند رہنماکی ضرورت ہے جو آزادی کشمیر کے لیے اغیا ر کی آنکھون مین آنکھ ڈال کر بات کر سکے ریاست کشمیر کے غیرت مند نوجوانوں نے اب آزادی کشمیر کے لیے جدوجہد اور آزادی کا پیغام گھر گھر تک پہنچ رہا ہے۔

        



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160