زیورات خواتین کی کمزوری ہے خواتین اور زیورات کا ساتھ لازم وملزوم ہے دنیا مین شاید ہی کوئی ایسی خاتون ہو جسے زیورات میں دلچسپی نہ ہو آثار قدیم کی تہذیب کے مطالعے سے اس بات کا پتہ چلاہے کہ ہر دور میں زیورات کا استعمال خواتین میں بہت مقبول رہا ہے آثار قدیمہ موہنجوداڑو اور ہڑپہ کی کھدائی کے دوران بھی بہت سے زیورات بھی ملے جو کہ قابل زکر ہیں موجودہ دور میں زیورات کا استعمال اتنا بڑھ گیا ہے کہ ہر عورت زیور کے نام پر کچھ نہ کچھ پہنتی ہے چاہے وہ انگلی کا چھلا ہو یا پھر کان کی بالی
زیورات کے بہت زیادہ استعمال کے باعث زیور سازی نے ایک صنعت کا درجہ حاصل کر لیا ہے زیور سازی نہ صرف قیمتی دھاتوں سے بلکہ اب تو عام دھاتوں سے بھی بہت خوبصورت زیورات تیار کیے جاتے ہیں اور قیمتی دھاتوں میں سونے کے زیورات خواتین میں کافی مقبول ہیں اور کسی خاتون کے پاس ان زیورات کا ہونا اس کے امیر ہونے کی نشانی سمجھاجاتا ہےسونا ایک قیمتی دھات ہی نہیں بلکہ ملکی کرنسی بھی متعین کرتا ہے اور ملک کی معاشی حیثیت مستحکم کرتا ہے
جس طرح آجکل سونے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہین یہ متوسط طبقے کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے بلکہ اب تو یہ کھاتے پیتے گھرانے کی خواتین بھی زیورات کے انتخاب مین اب اپنی ترجیحات بدل رہی ہین اور اب زیادہ تر خواتین جو کسی طبقے سے تعلق رکھتی ہوں وہ مصنوعی زیورات پسند کرتی ہیں اور آہستہ آہستہ اب چاندی کے زیورات بھی خواتین میں مقبول ہوتے جا رہے ہیں نت نئے منفرد اور دیدہ زیب ڈیزائن کے زیورات دیکھنے کے بعد یہ اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان مین ذہانت اور تخلیقی صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے
اگر چہ سونے کی اپنی اہمیت ہے لیکن اسکی بڑھتی ہوئی قیمت نے اسے لوگوں کی پہنچ سے دور کردیا ہے اور لوگ دوسرے زیورات کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں ۔