نیلسن منڈیلا منتخب ہونے کے بعد ایک نئی رقم تحریر کردی جن کے خلاف کوشش کرتے ہوۓ ۲۷ برس جیل میں رہےمنتخب ہونے کے بعد سفید فارم لیڈر کو نائب صدر منتخب کروا کر مفاہمت کی طرف پہلا قدم اٹھایاجس نے آگے چل کر ساؤتھ افریقہ کو پوری دنیا میں ایک اہم مقام دلایا پانچ سالہ اقتدار کا وقت مکمل ہوا تو تو پورے ساؤتھ افریقہ کی خواہش تھی کہ یہی صدارت پر رہیں
لیکن انہوں نے انکار کرتے ہوۓ سیاست سے ریٹائر منٹ لے لی اس فیصلے نے انہیں دنیا بھر میں ممتاز کر دیا اور دنیا کے دوسرے ممالک کے سربراہان ان سے ملاقات کرنا اپنا اعزاز سمجھنے لگے بلکہ برطانیہ کی ملکہ نے بھی انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ ان سے ملاقات کرنے کا اظہار کیا جو پوری دنیا میں ایک اعزاز سمجھا جاتا ہے اسی طرح ایک وقت ایسا بھی آ گیا کہ ملکوں کے متنازعہ کو حالات کو حل کرنے کے لیئے نیلسن منڈیلا سے رجوع کیا جانے لگا جو فیصلہ وہ کرتے دونوں فریقین اس پر عمل کرنا اپنے لیئے ایک اعزاز سمجھتے جس شخص کو دنیا بھر کے مہزب ملک دہشت گرد قرار دیتے تھے بالاآ خر اس شخصیت نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا کہ وہ دنیا کا عظیم لیڈر ہیں جن ممالک میں ان پر پابندی تھی وہی ملک ان کی
آمد کے لیئے بے چین رہنے لگے۔ ایسی ہوتی ہیں شخصیات اور ایسے ہوتے ہیں لیڈر۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ کاش ہمیں بھی ایک ایسا ہی لیڈر عطا کر دے جسے اپنے اثاثے بڑھانے میں دلچسپی نہ ہو،اپنے عزیز و اقارب کو اہم عہدے تفویض کرنے کا شوقین نہ ہو،خود سادہ زندگی گزارے تا کہ عوام اسے دیکھ کر خود بھی سادہ زندگی گزاریں،عوام کا درد سینے میں رکھتا ہو، عوام میں سے ہی ہو بڑے بڑے محلوں میں رہنے کے بجاۓ درمیانے گھر کے سائز میں رہے۔
غرضیکہ کردار کا غازی لیڈر ہو۔