حد سے زیادہ ایس ایم ایس بھیجنا ایک بیماری ہے

Posted on at


آجکل کے دور میں موبائل ایک ایسی ضرورت بن چکی ھے کہ اگر کوئی موبائل استعمال نہ بھی کرنا چاہے تو وہ ایسا نہیں کر سکتا۔ موبائل ہماری زندگی کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ جس کو ہم کبھی بھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔ لیکن موبائل استعمال کرنے کے دو جزو ہیں ایک فائدہ دوسرا نقصان۔ موبائل اگر ایک حد تک استعمال کیا جائے تو اس بہت فائدہ ہو سکتا ہے لیکن اگر اس کو حد سے زیادہ استعمال کریں گے تو یہ بہت نقصان دہ اور بہت سی بیماریوں کا بھی سبب بنتا ہے۔

ایک جدید ریسرچ کے مطابق موبائل فون سے زیادہ ایس ایم ایس  بھیجنے والے نوجوانوں کو بیماری لاہک ہو جاتی ہے اور وہ تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں۔آسٹریلیا میں ایک یونیورسٹی روابط کی عادات پرہونے والی اس ریسرچ کے مطابق وہ لوگ خاص طور پر نوجوان جو اپنا زیادہ وقت موبائل پر میسج بھیجنے میں صرف کرتے ہیں ایک بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں ان بیماریوں میں  ٹیکسٹافیرینیا اور ٹیکسٹیٹی ہیں۔

ایسے نوجوانوں کو یا تو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کا موبائل بج رہا ہے اور کوئی پیغام آیا ہے یا جب انہیں کوئی پیغام نہیں بھیجتا تو یہ خود کو اکیلا محسوس کرنے لگتے ہیں اور ڈیپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ٹیکنالوجی کے ماہر جینی کیرل کا کہنا ہے کہ زیادہ ایس ایم ایس کرنے والے نوجوان زہنی دباؤ، تھکاوٹ اور ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان میں خود اعتمادی اور خود پر بھروسہ بھی کم ہو جاتا ہے۔

اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ والدین اپے بچوں کو بہت چھوٹی عمر میں موبائل ہاتھ میں دے دیتے ہیں اور بے غم ہو جاتے ہیں۔ پہلے تو ان کو چھوٹی عمر میں موبائل نہیں دینا چاہیے اور اگر دے دیتے ہیں تو اپنے بچے پر نطر بھی رکھیں اور اس کو اپنے کنٹرول میں رکھیں۔ یہی بچے پھر اپنا موبائل دکھانے کے لیے اپنی کلاس میں لے جاتے ہیں اور سارا دن وہاں پڑھنے کے بجائے موبائل سے کھیلتے رہتے ہیں۔ 



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160