علم، قرآن کی روشنی میں

Posted on at


 

قرآن حکیم میں علم و حکمت کو خیر کثیر کہاگیا ہےیعنی علم و حکمت سے بھلائی اور بہتری کے بہت سے پہلو نکلتے ہیں اس میں کیا شک ہے کہ علم وحکمت خیر کثیر ہے قرآن حکیم ہی میں خود اللہ تعالی نے رسول کریم کو جو دعائیں مانگنے کو کہا ان میں ایک یہ بھی ہے( رب زدنی علما)اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ تحصیل علم ایک مسلسل عمل ہے اس لیے اس میں ہر دم اضافہ کی دعاکرنی چاہیےعلم و حکمت کی کوئی حد اور انتہا نہیں ہے علم و تعلیم کے شرف و عظمت کی اس سے بڑھ کر کیا دلیل ہو سکتی ہے کہ خود رسول ﷺ نے اپنی بعثت کا مقصد تعلیم دینا ہی ٹھہرایا اور اپنے آپ کو معلم کہااور فرمایا (میں معلم بنا کر بھیجاگیا ہوں)

دین اسلام روشنی کا داعی ، روشنی کا پیامبر ہے طلب علم کو اسلام میں ایک مذہبی فریضے کی حثیت حاصل ہے مشہور حدیث ہے ( علم حاصل کرنا مسلمان مرد اور عورت پر ٖفرض ہے) اور اس میں عمر کی بھی کوئی قید نہیں ایسی بہت سی احادیث ہے جن سے حصول علم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے ایک حدیث میں عالم کو عابد و زاہد پر تجیح دی گئی اسلام ہمیں صرف دینی علوم ہی نہیں بلکہ فنی و سائنسی علوم بھی سیکھنے کی تلقین کرتا ہے

اسلام میں ہمیں مطالعے و مشاہدے اور تفکر و تدبر کی تلقین کی گئی ہے اسلام کی اسی تعلیمی و تحقیقی نقطہ نظر سے تحصیل علم و حکمت کی وہ عظیم اور ہمہ گیر تحریک اٹھی جس نے گیارہویں اور بارہویں صدی میں بغداد اور اندلس کو دنیا کا روشن ترین خطہ بنا دیا جدید مغرب کی علمی و تحقیقی سرگرمیوں کے سوتے مسلم اسپین ہی سے پھوٹے یہ تو ساری دنیا کو معلوم ہے کہ دنیا کا سب سے پہلا انسائیکلو پیڈیا مسلمانوں ہی نے دسویں صدی میں اخوان الصفا کے نام سے مرتب کیا تھا

حصول علم کے لیے جتنی زحمت و مشقت اٹھانی پڑے اٹھانا چاہیے چاہے وہ غیر ملکی زبانیں سیکھنا ہو یا پھر غیر مسلم استاد سے پڑھنا ہو ۔

 



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160